مساجد میں دیوار پر طغری وغیرہ آویزاں کرنا

   

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ مساجد میں دیوار پر جو طغری جات قرآنی آیات اور مکہ شریف و مدینہ منورہ کی تصاویر وغیرہ لگاتے ہیں ، جسکی وجہ سے نماز پڑھنے کے دوران اُن پر نظر پڑنے پر توجہ ہٹ جانے کا احتمال رہتا ہے۔
کیا ان طغروں کا مساجد کی دیوار پر آویزاں کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں ؟
جواب : جاندار کی تصویر آویزاں کرنا شرعاً ناجائز ہے۔ اور کبیرہ گناہ ہے۔ عمدۃ القاری شرح بخاری جلد دوم کتاب اللباس میں ہے: وفی التوضیع قال اصحابنا وغیرھم صورۃ الحیوان حرام اشد التحریم وھو من الکبائر ۔ مشکوۃ المصابیح ص ۳۸۵ میں ہے: قال النبی صلی اﷲ علیہ وسلم لا تدخل الملائکۃ بیتاً فیہ کلب وتصاویر۔ عالمگیری جلد اول ص ۱۰۷ میں ہے : ویکرہ أن یصلی و بین یدیہ … تصاویر … ولا یکرہ تمثال غیر ذی الروح۔
غیرجاندار اشیاء کی تصاویر اور انکے عکوس کو مساجد میں آویزاں کیا جائے تو منع نہیں ہے، تاہم جانب قبلہ ہو تو قدآدم سے اونچا کرکے لگا یا جائے، تاکہ مذکورہ درسوال احتمال رفع ہو، ویسے بھی نمازی کو حالتِ قیام میں سجدہ کی جگہ اپنی نگاہ رکھنی چاہئے، اسکے باوجود ان طغروں جات پر نظر پڑجائے تو شرعاً کوئی حرج نہیں۔ فقط واﷲ أعلم