مسعود اظہر ’عالمی دہشت گرد‘ ۔ مودی کی شیخی نکسلائٹس دھماکہ پر ختم

,

   

اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں چین کے آخرکار اتفاق رائے سے ہندوستان کی بڑی سفارتی کامیابی ۔ 10 سالہ کاوشیں رنگ لائیں
مہاراشٹرا میں نکسلائٹ دھماکہ ،15 سکیورٹی اہلکار ہلاک
قومی شاہراہ کی تعمیر میں مصروف کنٹراکٹر کی 25 گاڑیاں نذرآتش
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا چیف منسٹر فڈنویس سے ربط

اقوام متحدہ ؍ ممبئی ، یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی اور اُن کی بی جے پی کی حکمرانی والے ہندوستان کو آج دو یکسر مختلف خبریں ملیں، جن میں ایک یہ ہے کہ بیرون ملک اقوام متحدہ میں مسعود اظہر کو ’عالمی دہشت گرد‘ نامزد کیا گیا جو چین کی ایسے اقدام کی اپنے ویٹو پاور کے ذریعے برسہابرس مزاحمت کے بعد آخرکار دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ اتفاق رائے کرلیا کہ پاکستان نشین جیش محمد کا سربراہ واقعی دنیا بھر کیلئے خطرہ ہے۔ امریکہ، یو کے اور فرانس نے بہت عرصہ قبل مسعود اظہر کے خلاف اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں تجویز پیش کی تھی۔ مسعود اظہر کو یو این سکیورٹی کونسل کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا نتیجہ یہ ہوگا کہ تمام رکن ممالک میں جہاں کہیں اُس کے اثاثہ جات ہوں وہ منجمد کردیئے جائیں گے، اس سفری امتناع عائد رہے گا اور وہ اسلحہ تک راست یا بالواسطہ رسائی حاصل نہیں کرپائے گا۔ ہندوستان کیلئے اقوام متحدہ کا اقدام واقعی بڑی سفارتی کامیابی ہے اور سارے اپوزیشن نے بجاطور پر اسے تسلیم کیا ہے، لیکن اس کا سارا کریڈٹ وزیراعظم مودی اپنی حکومت کے نام کرتے ہوئے اپنے منہ میاں مٹھو بن رہے ہیں۔ یہ بات نوٹ کرنے کے قابل ہے کہ نئی دہلی مسعود اظہر کے مسئلہ پر سب سے پہلی بار 10 سال قبل عالمی ادارہ سے رجوع ہوا تھا۔ یعنی پہل یو پی اے حکومت میں ہوئی تھی۔ مودی اور بی جے پی اس بات کی وضاحت کرنے سے بھی قاصر ہیں کہ یو این کمیٹی نے یکم مئی 2019ء کے اپنے فیصلہ میں جموں و کشمیر کے مہلک پلوامہ حملہ کا کوئی ذکر نہیں کیا، جس کی ذمہ داری جیش محمد نے قبول کی ہے۔ اسلام آباد میں پاکستان نے کہا ہے کہ وہ مسعود اظہر پر یو این کی عائد کردہ تحدیدات کو فوری طور پر لاگو کرے گا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ اثاثے منجمد کرنے، سفری امتناع عائد کرنے اور اسلحہ پر پابندی کے تین اہم نکات پر باقاعدہ کارروائی کی جائے گی۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ ہندوستان دہشت گرد گروپوں اور دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
m آج کی دیگر بڑی خبر خود اندرون ملک کی ہے جس نے مودی اور حکمران پارٹی کی مسعود اظہر کے تعلق سے سفارتی کامیابی کی خوشیاں یکایک ماند کردیں جب مہاراشٹرا میں جہاں بی جے پی برسراقتدار ہے، گڈچرولی میں نکسلائٹس نے عصری بارودی مواد (آئی ای ڈی) سے دھماکہ کرتے ہوئے 16 افراد کو ہلاک کردیا جن میں 15 سکیورٹی پرسونل شامل ہیں۔ اس دھماکہ سے قبل آج صبح سڑکوں کی تعمیر کرنے والے ایک کنٹراکٹر کی 25 گاڑیوں کو بھی نکسلائٹس نے نذرآتش کردیا ۔ مہلوک سکیورٹی اہلکار گڈچرولی پولیس اسٹیشن کی سریع العمل ٹیم (کیوآر ٹی) کے ارکان تھے جو آتشزنی میں خاکستر گاڑیوں کا معائنہ کرنے جارہے تھے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ کرکھیڑا علاقہ کے لنڈھاری نالہ پر سکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی پہونچتے ہی خوفناک دھماکہ ہوگیا ، جس کے فوری بعد پولیس اور نیم فوجی فورسیس کی کمک پہونچ گئی اور انخلاء کی کارروائی شروع کردی گئی۔ چند زخمیوں کو طبی امداد رسائی کے لئے ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ دواخانوں کو منتقل کرلیا گیا ۔ گڈچرولی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سیلیش بال کاؤڈے نے کہا کہ کرکھیڑا تحصیل کے داداپور میں ، ماؤ نوازوں کا ایک گروپ رات 3.30 بجے کرکھیڑا تحصیل کے داداپور میں جمع ہوا تھا جہاں چند ماہ سے قومی شاہراہ تعمیر کی جارہی تھی ۔ انہوں نے ٹرک کے کنارے کھڑی گاڑیوں کو کیروسین اور ڈیزل چھڑک کر نذراتش کردیا ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کو نذرآتش کرنے کے بعد نکسلائیٹس جنگل میں فرار ہوگئے تھے ۔ جنہیں پکڑنے کیلئے تلاشی مہم شروع کی گئی تھی ۔ بال کاؤڈے نے کہا کہ اس واقعہ کی رسمی شکایت ہنوز درج نہیں کی گئی ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اس واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مہاراشٹرا کی ممکنہ مدد کا یقین دلایا ۔ انہوں نے اس حملہ کو مایوسی پر مبنی بزدلانہ اقدام قرار دیا اور چیف منسٹر دیویندر فڈنویس سے فون پر ربط کیا ، جنہوں نے تفصیلات سے واقف کروایا ۔