مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے امریکہ، فرانس اور برطانیہ کی قرارداد

   

سلامتی کونسل میں قرارداد پر ووٹنگ کی تاریخ کا تعین ہنوز باقی

چین کے ویٹو استعمال کرنے کا اندیشہ برقرار
اقوام متحدہ ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ پاکستان کی جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے مطالبہ نے عالمی سطح پر شدت اختیار کرلی ہے لہٰذا امریکہ نے بھی فرانس اور برطانیہ کے تعاون سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک عارضی قرارداد پیش کی ہے جس کے تحت مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یاد رہیکہ صرف دو ہفتہ قبل ہی چین نے 1267 القاعدہ سینکشنس کمیٹی کی بنیاد پر پیش کی گئی قرارداد پر التواء عائد کردیا تھا اور 15 ممالک کی طاقتور کونسل بھی کچھ نہیں کرسکتی تھی کیونکہ چین اپنے ویٹو کا استعمال کررہا ہے۔ مسعود اظہر کو اگر عالمی دہشت گرد تسلیم کرلیا جاتا ہے تو اس پر بیرون ملک سفر کرنے، اثاثہ جات کو منجمد کرنے اور ہتھیاروں کو ضبط کرنے کا حکم لاگو کیا جاسکتا ہے۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے ذرائع نے بتایا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہیکہ امریکہ، فرانس اور برطانیہ کے ایک ساتھ یہ قرارداد راست طور پر سلامتی کونسل میں پیش کی ہے۔ قبل ازیں جو قراردادیں پیش کی گئی تھیں وہ کونسل کی سنیکشن کمیٹی میں پیش کی گئی تھیں۔ عالمی دہشت گرد کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز کے برعکس جو عام طور پر ’’دس دنوں کی نو آبجکشن مدت‘‘ میں ہوتی ہے تاہم عارضی قرارداد کو کوئی نوآبجکشن مدت درکار نہیں ہوگی۔ اب تک اس بات کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہیکہ عارضی قرارداد پر ووٹنگ کب کی جائے گی اور ہوسکتا ہیکہ جس وقت ووٹنگ کی جائے اس وقت بھی چین اپنے ویٹو کا استعمال کرتے ہوئے اسے مسترد کردے کیونکہ قبل ازیں بھی چین نے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد کی فہرست میں شامل کرنے کی حمایت نہیں کی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ عارضی قرارداد میں 14 فروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ میں جیش محمد کے ذریعہ کئے گئے بزدلانہ حملوں کی مذمت کی گئی ہے جس میں سی آر پی ایف کے 40 جوان شہید ہوگئے تھے۔ یہ بھی کہا گیا ہیکہ مسعود اظہر نے جیش محمد کی تشکیل 1999ء میں ہندوستان کی جیل سے رہائی کے بعد کی۔ مسعود اظہر کو انڈین ایئرلائنز کے ایک طیارہ میں یرغمال بنائے گئے 155 مسافروں کی جان کے عوض رہا کیا گیا تھا۔