معاشی پسماندہ افراد کیلئے ریزرویشن بل کو کانگریس، ایس پی کی حمایت

   

نئی دہلی۔ 9جنوری(سیاست ڈاٹ کام)عمومی زمرے کے اقتصادی طورپر کمزور افراد کو دس فیصد ریزرویشن دینے سے متعلق 124 ویں آئینی ترمیمی بل کو کانگریس اور سماج وادی پارٹی نے حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے ۔راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما اور سماج وادی پارٹی کے پروفیسررام گوپال یادو نے آج ایوان میں اس بل پر بحث کے دوران اس کی حمایت کرنے کا اعلان کیا۔ آنند شرما نے کہا کہ سال2014 میں ان کی پارٹی کے منشور میں یہ معاملہ شامل تھا اور کانگریس کی ایسی سوچ بھی رہی ہے ۔پہلے بھی اس کی کوشش کی گئی اور سال 2006میں اس کے لئے کمیشن بنایا گیا تھا۔اس کے سلسلے میں قانون بھی بنائے گئے تھے لیکن سپریم کورٹ نے اسے مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ اب تین ریاستوں میں ہوئی شکست کے بعد حکومت اس بل کو لے کر آئی ہے اور اس کے سلسلے میں سیاست کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے اس بل کو لانے کے لئے تیزی دکھائی گئی ہے اسی طرح سے خواتین ریزرویشن بل میں بھی یہی تیزی دکھائی جانی چاہئے ۔ کانگریس رکن نے مودی حکومت پر وعدہ خلافی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہر سال دو کروڑ ملازمت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا ۔ نوجوانوں کو سبز باغ دکھائے گئے تھے لیکن حقیقت میں ملازمتیں کم ہوئی ہیں۔ سال2014میں مرکز کے 34 لاکھ ملازمین تھے اور گذشتہ ساڑھے چار برسوں سے زیادہ وقت میں صرف95 ہزار بھرتیاں ہوئی ہیں لیکن پبلک سیکٹر کی کمپنیوں میں 97ہزار ملازمتیں کم ہوگئی ہیں۔ سال 2016-17 میں اس سیکٹر میں 11.85 لاکھ ملازمتیں تھیں جو سال2017-18میں گھٹ کر 10.88لاکھ رہ گئیں۔ آنند شرما نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے پرائیوٹ سیکٹر بھی میں ملازمتیں ختم ہوئی ہیں۔ سب کا ساتھ سب کا وکاس سوچ اچھا ہے لیکن اچھے دن کب آئیں گے ۔
ملک اس کا انتظار کررہا ہے ۔ حکومت کو معیشت سدھارنے ، ترقی کو پٹری پر لانے کا کام کرنا چاہئے لیکن وہ خواب دکھانے میں لگے ہوئے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے پربھات جھا نے تمام جماعتوں کے اراکین کو پارٹی لائن سے اوپر اٹھ کر اس کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے اس پہل سے ملک کی 95فیصد آبادی ریزرویشن کے دائرے میںآجائے گی۔ منڈل کمیشن نے بھی اس سلسلے میں سفارش کی تھی اور ا س سے ہر ہندوستانی کو فائدہ ہوگا۔