ملک گیر بینک ہڑتال: بینکوں میں لین دین متاثر

   

لکھنؤ: بینکوں کو خانگیانے کے خلاف ملک بھر میں دو روزہ ہڑتال کے دوسرے اور آخری دن جمعہ کو بھی بینکوں کے معمول کا کام بری طرح متاثر رہا۔ہڑتال کے باعث تمام سرکاری بینکوں کی برانچوں اور دفاتر میں لین دین ٹھپ ہو کر رہ گیا جبکہ آن لائن بینکنگ میں نیٹ ورک کے مسئلے نے لوگوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا۔ ہڑتال کے باعث پنشنرز، تنخواہ دار اور عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ برانچوں میں ڈپازٹ اوروڈرال، ایف ڈی کی تجدید، قرض سے متعلق کام، سرکاری خزانے اور کاروبار سے متعلق کام بہت زیادہ متاثر ہوئے۔ بینک ایمپلائز یونین کا دعویٰ ہیکہ دو دن کی ہڑتال کی وجہ سے کروڑہاروپئے کا لین دین متاثر ہوا ہے ۔ ہڑتال کے دو دنوں میں ملازمین ملک کی تمام ریاستوں میں احتجاجی دھرنا منظم کیا۔بینکوں کی ہڑتال سے عام لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ملازمین نے ہڑتال کے پرامن اور کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔