ممتا بنرجی نے بدلی سیاسی حکمت عملی، نام لیے بغیر اسدالدین اویسی پر بھی سادھا نشانہ

,

   

مغربی بنگال کی ایک مضبوط لیڈر اور بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی چیف اپنی سیاسی بدلتی نظر آ رہی ہے، ان کا دعویٰ ہے بی جے پی کو کمزور کرنے کےلیے وہ اپنی سوچ کو بدل رہی ہے۔ 

انہوں پہلی بار اپنے پارٹی کے اجلاس میں اقلیتوں پر ہو رہے ظلم کا تذکرہ کیا، اور اسکے متعلق اپنے ارکان سے لوگوں میں بیداری لانے کی درخواست کی۔ 

انہوں مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی کا نام لیے بغیر ان پر طنز کسا، انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے بعض لیڈر انتہاء پسندی کو فروغ دیتے ہیں جنکا ٹھکانہ حیدرآباد ہے۔ 

انہوں نے اپنے پارٹی کارکنوں کو ایسی چیزوں سے دور رہنے کو کہا، ممتا نے اجلاس کے بعد کوچ بہار جاکر مندر میں پوجا کی۔ 

انکے اس اقدام سے سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ اب ممتا دی دی ہندووں کے ووٹ بٹورنے کےلیے کارڈ کھیل رہی ہے۔ اس کا اثر بنگال میں مقیم تمام طبقات کے ووٹروں پر پڑے گا۔