ممتا بنرجی نے چرم تاجروں کے لئے کھولے ریاست کے دروازے

,

   

اتر پردیش کی یوگی حکومت نے کانپور اور اس کے آس پاس چل رہی چمڑا صنعت کو دھچکا پہنچاتے ہوئے اس پر کچھ مہینے کی جو پابندی لگائی اس سے ریاست کو اب ایک بڑا خسارہ پہنچتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ دراصل کانپور واقع کئی ٹینریز (چمڑا کارخانہ) کمبھ میلہ کی وجہ سے ٹھپ پڑے ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ 15 دسمبر سے مارچ 2019 تک گنگا میں کسی بھی طرح کی صنعتی گندگی ڈالنے سے منع کیا ہوا ہے۔ اس کے مدنظر سبھی ٹنریز کو بند کرنے کی سخت ہدایت حکومت کے ذریعہ دی گئی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ چمڑا صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور ایسے وقت میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ان کی مدد کے لیے ہاتھ بڑھایا ہے۔

ممتا بنرجی نے کانپور واقع 12 ٹینریز کے لیے کولکاتا میں زمین مہیا کرا دی ہے۔ اس کے لیے باقاعدہ رسمی خط بھی انھیں بھیج دیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، کانپور اور اس کے آس پاس کے علاقوں سے چمڑا صنعت سے منسلک سبھی ٹنریز مالکوں نے مغربی بنگال سے زمین مہیا کرانے کی گزارش کی ہے جس پر ممتا بنرجی مثبت فیصلہ لینے کی طرف قدم بڑھاتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔

یہاں قابل غور ہے کہ مغربی بنگال میں ’بنگال گلوبل بزنس سمٹ‘ چل رہا ہے اور اس دوران ریاستی حکومت نے ٹینریز کے لیے زمین دیئے جانے پر فیصلہ لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کانپور میں تقریباً 400 ٹنریز ہیں اور تقریباً 40 ٹنریز آس پاس کے اضلاع میں ہیں۔ ان ٹنریز میں سے کئی نے مغربی بنگال حکومت سے زمین مہیا کرانے کی درخواست بھیجی ہے۔ ایک خبر کے مطابق پچھلے دو ہفتوں میں چمڑا صنعت سے جڑے تقریباً 80 کارخانوں نے مغربی بنگال حکومت کے سامنے تعاون کی اپیل کی ہے۔ ان میں سے 12 کو ہری جھنڈی مل گئی ہے اور بقیہ پر غور چل رہا ہے۔

یہ بات تو طے ہے کہ کارخانے اگر اتر پردیش سے نکل کر مغربی بنگال جائیں گے تو اس کا خسارہ یوگی حکومت کو پہنچے گا ہی۔ لیکن یو پی کے وزیر صحت سدھارتھ سنگھ سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’یہ مالکوں (ٹینریز صنعت والے) پر منحصر کرتا ہے کہ وہ اپنا بزنس کہاں قائم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جہاں بھی جائیں انھیں این جی ٹی کے شرائط و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا۔‘‘ دوسری طرف مغربی بنگال میں چمڑا کارخانہ کھولنے کے لیے آسانیاں مہیا کی جا رہی ہیں۔ کانپور کے جن ٹنریز مالکان کو ممتا حکومت نے زمین مہیا کرنے کی ہری جھنڈی دے دی ہے، وہ خوش ہیں۔ کاؤنسل فار لیدر ایکسپورٹ کے چیئرمین جاوید اقبال نے ایک انگریزی روزنامہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا بھی ہے کہ ’’چھوٹی، درمیانی اور بڑی سطح کے انٹرپرائزیز اور ٹیکسٹائل صنعت کے لیے چٹھی مل گئی ہے۔ مغربی بنگال کی حکومت ہمیں 2150 روپے فی اسکوائر فٹ کے حساب سے زمین مہیا کرا رہی ہے۔ یہ زمین ہمیں کولکاتا کے بنتلا علاقے میں دی جا رہی ہے کیونکہ یہیں پر چمڑا صنعت پھیلی ہوئی ہے۔‘‘