منحرف 10 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کانگریس کا مطالبہ

,

   

کے سی آر سیاسی دہشت گرد، اسپیکر کو قومی پارٹی ضم کرنے کا اختیار نہیں، بھٹی وکرامارکا اور محمد علی شبیر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 23۔ اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں قائد اپوزیشن بھٹی وکرامارکا نے اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی کو انحراف کرنے والے 10 ارکان اسمبلی کے خلاف انسداد انحراف قانون کے تحت کارروائی کرتے ہوئے اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ بھٹی وکرامارکا نے بانسواڑہ پہنچ کر پوچارم سرینواس ریڈی سے ملاقات کی ، ان کے ہمراہ سابق فلور لیڈر قانون ساز کونسل محمد علی شبیر بھی موجود تھے۔ قائدین نے اسپیکر سے خواہش کی کہ منحرف ارکان اسمبلی کے گروپ کو ٹی آر ایس میں ضم کرنے سے قبل سی ایل پی لیڈر کو نوٹس جاری کی جائے ۔ بصورت دیگر یکطرفہ فیصلہ کی صورت میں کانگریس پارٹی عدالت سے رجوع ہوگی۔ اسپیکر کو جن ارکان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ، ان میں آر کانتا راؤ ، اے سکو ، پی سبیتا اندرا ریڈی ، وی وینکٹیشور راؤ ، ڈی سریدھر ریڈی ، بی ہرش وردھن ریڈی ، سی ایچ لنگیا ، کے اوپیندر ریڈی ، شریمتی ہری پریا نائک اور جے سریندر شامل ہیں۔ مکتوب میں کہا گیا کہ دستور ہند کے تحت اسپیکر کو کسی پارٹی کو ضم کرنے کا اختیار نہیں ہے ۔ کانگریس پارٹی کے دستور کے اعتبار سے ریاستی یونٹ کو کسی اور پارٹی میں ضم ہونے کا اختیار نہیں ہے۔ ایک قومی جماعت علاقائی جماعت کے ساتھ ضم نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ 10 ارکان اسمبلی کی جانب سے دی گئی کسی بھی درخواست کا جائزہ لینے سے قبل انہیں اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے پر غور کیا جا ئے ۔ اسپیکر کو دیئے گئے مکتوب میں مزید کہا گیا کہ اسے ایک کیویٹ تصور کیا جائے ، لہذا انڈین نیشنل کانگریس کے ٹی آر ایس میں انضمام سے قبل کانگریس کو نوٹس جاری کی جائے تاکہ پارٹی اپنے موقف کی وضاحت کرسکے۔ بھٹی وکرامارکا اور محمد علی شبیر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر سیاسی دہشت گرد بن چکے ہیں اور کانگریس ارکان اسمبلی کو دھمکاکر انحراف کیلئے راضی کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ جمہوریت کا خون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی 6 ارکان اسمبلی کے خلاف پہلے بھی نمائندگی کرچکی ہے لیکن اسپیکر نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس ارکان کو مختلف لالچ دے کر شمولیت کی تربیت دی جا رہی ہے اور دولت کے سہارے ارکان کو خریدا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے نشان پر منتخب ہوکر ٹی ار ایس میں شمولیت اختیار کرنے والے ارکان اسمبلی کو فوری نااہل قرار دیا جائے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کانگریس ایک قومی جماعت ہے، اسے ایک علاقائی جماعت میں کس طرح ضم کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سابق میں پرجا راجیم پارٹی کے کانگریس میں انضمام کے وقت مواضعات کی کمیٹیوں سے لے کر ریاستی قیادت تک انضمام کے حق میں قراردادیں منظور کی گئی تھیں۔ جس کے بعد انضمام کا مرحلہ مکمل ہوا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ اسپیکر کو دستور اور قانون کے مطابق منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جس شخصیت پر دستور کے تحفظ کی ذمہ داری ہے ، وہ حکومت سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ارکان اسمبلی کو بھاری رقومات کے عوض خریدا گیا ہے ۔ محمد علی شبیر نے مطالبہ کیا کہ منحرف ارکان میں اگر اخلاقی جراء ت ہو تو وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوکر دوبارہ منتخب ہوکر دکھائیں۔