منی پور تشدد پر بحث کے لئے راجیہ سبھا میں اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کا نوٹس

,

   

آر جے ڈی پارلیمنٹرین نے اس نوٹس کے ذریعہ وزیراعظم مودی سے اس موضو ع پر ایوان کے فلور پر بیان کی مانگ کی ہے۔
نئی دہلی۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے راجیہ سبھا میں منی پور تشدد پربحث کی مانگ کے ساتھ نوٹسیں پیش کی ہیں۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) ایم پی منوج کمار جہا اورعام آدمی پارٹی ایم پی راگھو چڈھا نے ایوان بالیٰ میں شمال مشرقی ریاست کے حالا ت پر بحث کے لئے نوٹس پیش کیاہے۔

آر جے ڈی پارلیمنٹرین نے اس نوٹس کے ذریعہ وزیراعظم مودی سے اس موضو ع پر ایوان کے فلور پر بیان کی مانگ کی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے بیان کے بعد اس مسلئے پر تفصیلی اور جامع بحث ہونی چاہئے۔

منی پور پر راجیہ سبھا میں بحث کی مانگ کے ساتھ اے اے پی ایم نے اپنے نوٹس میں لکھا کہ ”منی پور میں تشدد سے قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں‘ جس کی وجہہ مرکز او رریاستی حکومتوں کی ”ناکامی او رنااہلی‘‘ہے۔

اپوزیشن جس کی قیادت کانگریس کررہی ہے کہ منی پور کی موجودہ صورتحالء کے لئے چیف منسٹر این بیرن سنگھ کوذمہ دار ٹہرایا اور ان کی برطرفی کی مانگ کی ہے۔

منی پور میں 3مئی کے بعد سے نسلی تشدد پھوٹ پرا ہے جس کے بعد سے سینکڑوں لوگوں نے اپنی جانیں گنوائیں اور ہزاروں راحت کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

درایں اثناء کانگریس ایم پی مانیکم ٹائیگور نے بھی لوک سبھا میں نوٹس پیش کرتے ہوئے پیر کے روز پیش ائے واقعہ جس میں ایک ریلوے پولیس فورس کے پریشان جوان کی جانب سے مبینہ گولی چلاکر کر تین ٹرین مسافرین بشمول انچارج افیسر کوقتل کرنے پر بحث کی مانگ کی ہے۔

مذکورہ واقعہ پیر کی رات کو جئے پور ممبئی سوپر فاسٹ ایکسپریس میں پیش آیاتھا۔ کانگریس ایم پی منیش تیواری نے چین کے ساتھ سرحدی صورتحال پر بحث کے مانگ کے ساتھ لوک سبھا میں ایک نوٹس پیش کیا ہے۔

نوٹس میں انہوں نے لکھا کہ ”میں حکومت سے پرزور انداز میں کہتاہوں کہ وہ ایوان کو چین کی سرحد ی حالات او راس کی طرف سے ثالثی اورسرحدی تنازعہ کو حل کرنے کی کوششوں‘ اورممکنہ چینیو ں کے خلاف ہندوستان کی سالمیت کے تحفظ اور تحفظ کے لئے متعارف کرائی گئی پالیسیوں کے بارے پر جانکاری دیں“۔