منی پور میں آسام رائفلز کے قافلہ پر گھات لگاکر حملہ‘7 ہلاک

,

   

مہلوکین میں کرنل ‘ بیوی اور بیٹا بھی شامل ، حملہ آوروں کی شدت سے تلاش‘مودی اور راجناتھ کی مذمت
گوہاٹی: شمال مشرقی ریاست منی پور میں آسام رائفلزکے قافلہ پر گھات لگا کر کئے گئے حملہ میں فوج کے ایک کرنل، ان کی اہلیہ اور 8 سالہ بیٹا سمیت 7 افراد ہلاک ہو گئے جن میں 4 فوجی بھی شامل ہیں ۔ یہ حملہ منی پور میں میانمار کی سرحد کے قریب کیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ حملہ اس علاقہ میں برسوں میں ہونے والے سب سے مہلک حملوں میں سے ایک ہے۔ یہ واقعہ ہفتہ کی صبح تقریباً 10 بجے منی پور کے چرا چاند پور ضلع میں میانمار سرحد کے قریب پیش آیا۔ پولیس ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ موقع پر وقفہ وقفہ سے گولہ باری بھی ہوتی رہی۔رپورٹ کے مطابق قافلہ پر جس وقت گھات لگاکر حملہ کیا گیا 46 آسام رائفلز کے کمانڈنگ آفیسر کرنل ویپلو ترپاٹھی ایک فارورڈ کیمپ میں گئے ہوئے تھے اور وہ وہاں سے واپس لوٹ رہے تھے کہ گھات لگاکر حملہ کیا گیا۔ منی پور کے چیف منسٹر این بیرون سنگھ نے آرمی آفیسر اور ان کے اہل خانہ کی موت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں کو پکڑنے کے لئے شدت سے کاروائی شروع کر د ی گئی ہے۔ چیف منسٹرنے ٹوئٹ میں لکھا، ’’46 آسام رائفلز کے قافلہ پر بزدلانہ حملہ کی مذمت کرتا ہوں، جس میں کمانڈنگ آفیسر اور ان کے اہل خانہ سمیت کچھ جوانوں کی آج موت ہو گئی ہے۔ ریاستی پولیس اور نیم فوجی دستہ دہشت گردوں کو پکڑنے کے کام پر لگے ہوئے ہیں۔ مجرموں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔منی پور میں ہوئے حملہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’چرا چاند پور، منی پور میں آسام رائفلز کے قافلہ پر بزدلانہ حملہ انتہائی تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے متاثرہ اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کی۔ انہوں نے کہا کہ قصور واروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس حملہ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ فوجیوں کی قربانی کو نہیں بھلا یا جاسکتا ۔منی پور کی دہشت گرد تنظیم پیپلز لبریشن آرمی کی جانب سے یہ حملہ کرنے کا شبہ کیا جارہا ہے تاہم کسی بھی گروپ نے ابھی اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ منی پور پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ کم از کم 4 انتہا پسند گروپ اس علاقے میں سرگرم ہیں ۔ ذرائع نے یہ بتایا کہ دونوں جانب سے فائرنگ کے تبادلے سے قبل عصری دھماکو خیز آلہ سے یہ حملہ کیا گیا ۔ بتایا گیا ہے کہ شمال مشرقی ریاستوں میں منی پور بھی ایسی ریاست ہے جہاں کئی مسلح گروپس عظیم تر خود مختاری کے لیے طویل عرصہ سے جدوجہد کررہے ہیں ۔ اس واقعہ کے بعد چین ، میانمار ، بنگلہ دیش اور بھوٹان سے متصل سرحدوں پر فوج کو تعینات کردیا گیا ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ 2015 میں منی پور میں دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس میں 20 فوجی شہید ہوگئے تھے ۔ فوج نے اس وقت ان کے کیمپ پر سرجیکل اسٹرائیک کیا تھا ۔ آسام رائفلز نیم فوجی دستہ ہے جو فوج کے تحت کام کرتا ہے اور اسے شمال مشرق میں دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لیے تعینات کیا گیا ہے ۔