مودی نے ہندوستانی خطہ کو چین کے سپرد کردیاہے۔ راہول گاندھی کا حکومت پر حملہ

,

   

نئی دہلی۔ کانگریس قائد نے جمعہ کے روز ایسٹرن لداخ میں چین کے ساتھ چھٹکارے کے سلسلے میں حکومت پر سوال کھڑا کیا اور الزام لگایاہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کے علاقے کو چین کے ”سپرد“کردیاہے۔

پارلیمنٹ میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی جانے کے بعد کہ مستقل مزاجی کے ساتھ چین سے بات چیت میں کسی بھی چیز پر رضامندی ظاہر نہیں کی گئی ہے اور کسی کو اپنے علاقے کی ایک انچ زمین بھی نہیں دے گے‘ کے ایک روز بعد راہول گاندھی کا یہ حملہ پیش آیاہے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ سنگھ ”بڑی ’شرمندگی کے ساتھ پارلیمنٹ کے دوانوں ایوانوں میں ایل اے سی کے حالات پر بیان دیاہے اور اس سے ظاہرہورہا ہے کہ ہندوستانی دستے فنگر تین کے پاس اب ٹہرنے جارہے ہیں۔

گاندھی نے کہاکہ”فنگر4ہمارا علاقہ ہے۔ جہاں پر ہمارے دستوں کو رہنا ہے۔ اب ہم فنگر 4سے فنگر 3کی طرف منتقل ہورہے ہیں۔ کیوں وزیراعظم مودی نے ہمارا علاقہ چین کودیدیا ہے۔یہ وہ سوال ہے جس کو جواب انہیں اور وزیر دفاع کو دینا ہے“

گاندھی نے استفسار کیاکہ کیوں ہندوستانی دستوں کو سخت جدوجہد کے بعد کیلاش رینجس پر قبضہ جمانے کے بعد واپس آنے کااستفسار کیاگیا ہے۔

کانگریس کے سابق صدر نے پوچھا کہ اس سے ہندوستان کو کیاملا ہے؟سب سے زیادہ اہمیت اور مزید اہم حکمت والا علاقہ‘ دس پانگ پلینس کیوں چینی واپس نہیں جارہے ہیں؟یہ حقیقی سوالات ہیں۔

وہ کیوں گوگرا ہاٹ اسپرنگ سے ہٹ نہیں رہے ہیں۔انہوں نے الزام لگایاہے کہ ”ملک کے خطہ کی حفاظت وزیراعظم کی ذمہ داری ہے۔

مذکورہ وزیراعظم نے ہندوستانی علاقے کو چین کے سپرد کردیاہے“۔انہوں نے زوردے کر کہاکہ مذکورہ حکومت ہند کا موقف ایسا تھا جیسا کہ اپریل2020کی شروعات میں بات کی جارہی تھی‘ وہ یہ کہ کس چیز کے لئے وہ بات چیت کررہے تھے۔

سرحد پر نو ماہ کی کشیدگی کے بعد کامیابی کے ساتھ وزیر دفاع نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ میں اعلان کیاہے کہ ہندوستان او رچین نے پینگوئن جھیل کے نارتھ او رساوتھ ساحل سے چھٹکارے کے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے دستوں کی تعیناتی ”بندی“ کے ساتھ واپسی ہوجائے گی۔