مہاراشٹرا میں مخلوط حکومت 5 سال برقرار رہے گی: کسم کمار

   

آر ٹی سی ہڑتال پر عنقریب لائحہ عمل کی تیاری، کانگریس برسر اقتدار آنے پر حکومت میں انضمام
حیدرآباد۔ 27 نومبر (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ کسم کمار نے کہا مہاراشٹرا میں بی جے پی کو جمہوریت اور دستور کی خلاف ورزی پر سبق ملا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کسم کمار نے کہا کہ گورنر کے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے اکثریت نہ ہونے کے باوجود بی جے پی حکومت تشکیل دینے کی کوشش کی گئی لیکن کانگریس، شیوسینا اور این سی پی کے اتحاد کے نتیجہ میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ تینوں جماعتیں اقل ترین مشترکہ پروگرام کے تحت حکومت چلائیں گی اور مہاراشٹرا کی مخلوط حکومت مستحکم رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یوم دستور کے موقع پر سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد بی جے پی کو اکثریت کے دعوے سے دستبردار ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی سکیولرازم کے اصولوں پر قائم ہے اور اقل ترین مشترکہ پروگرام سکیولرازم کی بنیاد پر تیار کیا گیا۔ کسم کمار نے بتایا کہ آر ٹی سی بحران کے سلسلہ میں رکن اسمبلی جگاریڈی نے پارٹی کے سینئر قائدین کو مکتوب روانہ کیا ہے تاکہ مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے رویہ کے نتیجہ میں آر ٹی سی ملازمین معاشی پریشانیوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ روٹس کو خانگیانے کا حکم کا فیصلہ افسوسناک ہے اور اس فیصلے سے ہزاروں ملازمین روزگار سے محروم ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خانگی کمپنیاں آر ٹی سی کے کرایوں میں اضافہ کرتے ہوئے عوام پر بوجھ عائد کریں گی۔ تلنگانہ تحریک کے دوران کے سی آر نے آر ٹی سی کے رول کی ستائش کی تھی اور ملازمین سے کئی وعدے کئے لیکن اقتدار ملتے ہی نہ صرف وعدوں کو فراموش کردیا گیا بلکہ خانگی افراد کو فائدہ پہنچانے کی منصوبہ بندی شروع ہوئی۔ کسم کمار نے کہا کہ اگر آر ٹی سی کو خانگیانے کا فیصلہ کیا جائے تو کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد فیصلے کو کالعدم کردے گی۔ انہوں نے آر ٹی سی ملازمین سے اپیل کی کہ وہ حوصلہ شکن نہ ہوں کیوں کہ اپوزیشن جماعتیں ان کے احتجاج میں شریک ہیں۔ کسم کمار نے بتایا کہ واشنگٹن میں سابق رکن پا رلیمنٹ ونود کمار کے جلسے میں این آر آئیز نے آر ٹی سی ہڑتال کے مسئلہ پر احتجاج کیا تھا۔