مہارشٹرا۔اے ائی ایم ائی ایم لیڈر کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو اب پنچنگ بیگ کی طرح استعمال نہیں کیاجاسکتا ہے۔

,

   

امتیاز جلیل نے کہاکہ بی جے پی مراٹھی لوگوں کومنقسم کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
ارونگ آباد۔کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) لیڈر امتیاز جلیل نے کہاکہ وہیں شیو سینا کی تقسیم ”بدقسمتی“ ہے مذکورہ مثبت چیز مسلم کمیونٹی کے لئے یہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی جانب سے مسلمانوں کو اب ”پنچنگ بیگ“ کے طرح استعمال نہیں کیاجاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت شیو سینا کے گروپ اور چیف منسٹر یکناتھ شنڈے کی شیو سینا والے گروپ کے درمیان میں لفظی جنگ کے دوران مسلمانوں کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔ ایک مراٹھی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے جلیل جواے ائی ایم ائی ایم کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں نے یہ بیانات دئے ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ ”شیو سینا کا قیام مراٹھی عوام کے حقوق کے لئے عمل میں آیاتھا۔ اس میں تقسیم بدقسمتی ہے۔ میں بھی مراٹھی ہوں حالانکہ میری پارٹی مختلف ہے۔ میرا یکناتھ شنڈے اور ادھو ٹھاکرے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

جو کوئی نہیں کرسکا وہ کام مراٹھی لوگوں کوتقسیم کرنے کا بی جے پی نے کردیاہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”مگر مسلمان اب پنچنگ بیگ نہیں بنیں گے‘ جو مسلمانوں کے لئے مثبت بات ہے۔ اس سے قبل شیو سینا اوربی جے پی نے مسلمانو ں پو پنچنگ بیگ کے طو رپر استعمال کیا‘ ہم نے ان کی ماضی کی تقریریں دیکھی ہیں۔مگر تقسیم کے بعد دونوں گروپوں کی نظر مسلمانوں پر ہے وہ کس کے ساتھ جائیں گے کیونکہ یہ اقتدار کو فروغ دینے کا مقابلہ ہے“۔

جلیل نے مزیدکہاکہ دونوں شیو سینا کے گروپ لوگوں کو اب اپنے پاس بلارہے ہیں۔ جلیل نے کہاکہ ”ہندوتوا کے ساتھ انہیں مسلمانوں کے ووٹوں کی بھی ضرورت ہے۔

اب کوئی بھی مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی نہیں کریگا“۔ٹھاکرے کی زیر قیادت پارٹی کے نام چلے جانے پر انہوں نے کہاکہ ”سینا کے نام اورانتخابی نشان (تیر اور کمان) چلے جانے کے بعد میں نے لکھا کہ یہ تکلیف دہ ہے کہ حقیقی نام بدل گیاہے۔

اب نام اور نشان (سینا) کا چلا گیاہے“۔اے ائی ایم ائی ایم لیڈر نے یہ کہتے ہوئے بی جے پی کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایاہے کہ جس طرح کی سیاست ریاست میں اس پارٹی کی ”ہدایت پر“ چل رہی ہے وہ نہایت خطرناک ہے۔ انہو ں نے دعوی کیاکہ ”وہ معاشی درالحکومت ممبئی پر کنٹرول چاہتے ہیں۔ اسی بالادستی کے لئے ممبئی میں یہ سب چل رہا ہے“۔