مہارشٹرا اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس روزگاری اور بدحالی کے خلاف لڑئے گی

,

   

مہاراشٹر اور ہریانہ میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے کانگریس پارٹی دونوں ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے لئے اپنی مہم میں بے روزگاری اورمعاشی صورتحال کا معاملہ پرزور طریقہ سے اٹھائے گی۔ اس کے علاوہ جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ اور بی جے پی کی ’قوم پرستی‘ کا جواب بھی پارٹی کی طرف سے معیشت کی برہ حالت کا مسئلہ اٹھا کر مرکزی حکومت کا چہرہ عوام کے سامنے لایا جائے گا۔

اقتصادی و معاشی بحران کے مسئلے کو اٹھانے کے ساتھ ہی کانگریس مودی حکومت کو نشانہ بنانے کے لئے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو انتخابی مہم میں کھڑا کرنے کا بھی اعلان کرچکی ہے۔ پارٹی کے ایک رہنما نے کہا ، ’’کانگریس کی مہم کی اصل توجہ عام آدمی اور اس سے پہلے کی روزمرہ کی پریشانی ہوگی۔ اس دوران کسانوں کی حالت زار اور معیشت کی خراب حالت ہی سب سے اہم مسائل ہوں گے۔ جس کو عوام کے سامنے لایا جائے گا۔

سابق صدر راہل گاندھی کے پارٹی صدر کا عہدہ چھوڑنے کے باوجود، وہ کانگریس کے لیے اس انتخابات میں اہم رول ادا کرئیں گے۔ پارٹی کا خیال ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ووٹرز کو راغب کر سکتے ہیں۔ رہنما نے کہا کہ اگرچہ ان کے پروگرام پر کام ہو رہا ہے لیکن وہ اپنی انتخابی مہم 10 اکتوبر سے شروع کریں گے اور دونوں ریاستوں کے بیشتر مقامات پر روڈ شوز اور ریلیوں میں شرکت کی بھرپور کوشش کریں گے۔

ادھر کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی بھی اسٹار کمپینروں کی فہرست میں شامل ہیں اور وہ بھی دونوں ریاستوں میں جلسے اور روڈ شو کریں گی۔ پارٹی نے انکے نام کو بھی شامل کیا ہے۔ کانگریس کے رہنما نے کہا کہ کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی صحت کی وجوہات کی بنا پر صرف کچھ جلسوں سے خطاب کریں گی۔ وہ ہر روز ایک جلسے سے خطاب کر سکتی ہیں۔ اور اپنی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ارام کرے گی۔