مہارشٹرا حکومت 15-20دنوں میں گر جائے گی‘ ان کی ”موت کا وارنٹ“ جاری ہوگیا ہے۔ راؤت

,

   

برسراقتدار شیوسینا(شنڈے کی قیادت والی) نے تاہم راؤ ت کو ایک ”جھوٹا نجومی“ قراردیا ہے
جالگاؤں۔ شیو سینا(یو بی ٹی) لیڈر سنجے راؤت نے دعوی پیش کیاہے کہ یکناتھ شنڈے کی زیر قیادت مہارشٹرا حکومت کا ”موت کا وارنٹ“ جار ی ہوگیاہے او ریہ15-20دنوں میں گر جائے گی۔

برسراقتدار شیوسینا(شنڈے کی قیادت والی) نے تاہم راؤ ت کو ایک ”جھوٹا نجومی“ قراردیا ہے او ر کہاکہ ادھوٹھاکرے کی قیادت والی سینا (یو بی ٹی)میں ایسے بہت سارے قائدین ہیں جو اس طرح کی پیشین گوئیاں کرتے ہیں۔

شمالی مہارشٹرا کے جلگاؤں ضلع میں رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا(یو بی ٹی) کے اہم لیڈر راؤت نے کہاکہ ان کی پارٹی عدالت کے احکامات کا انتظار کررہی ہے اور انہیں انصاف کی پوری امید ہے۔

مذکورہ راجیہ سبھا ممبر نے ٹھاکرے کی قیادت کے خلاف بغاوت کرنے والے (شنڈے پارٹی کے) 16شیو سینااراکین اسمبلی کی نااہلی پر مشتمل ایک مانگ کے بشمول سپریم کورٹ کے درخواستوں کے جتھے پر زیر التواء فیصلے کا حوالہ دیا ہے۔

راؤت نے دعوی کیاکہ ”موجودہ چیف منسٹر کی حکومت اور ان کے 40اراکین اسمبلی 15-20دنوں میں گر جائیں گے۔ اس حکومت کا موت کا فرمان جاری ہوگیا ہے۔اب اس پر دستخط کون کریگا اس کا فیصلہ کرنا ہے“۔

اس سے قبل شیو سینا(یو بی ٹی) لیڈر نے دعوی کیاتھا کہ فبروری تک شنڈے حکومت گر جائے گی۔ پونا کے مہارشٹرا وزیرتعلیم دیپک کیسکا کر جس کا تعلق شنڈے کی سینا سے ہے نے راؤت کو ”جھوما نجومی“ قراردیا ہے۔

کیسکاکر نے کہاکہ سپریم کورٹ کو ایک درخواستوں کے بیاچ کے بشمول شیو سینا کے 16اراکین اسمبلی کی نااہلی کی مانگ پر مشتمل درخواست پر اپنے فیصلے کے لئے وقت لینا چاہئے۔

جون میں پچھلے سال شنڈے نے 39اراکین اسمبلی سینا کی قیادت کے خلاف بغاوت کی تھی جس کے سبب پارٹی میں پھوٹ پڑگئی اور مہاوکاس اگھاڑی حکومت (جس میں این سی پی او رکانگریس بھی تھے) کی قیادت ٹھاکرے کررہے تھے گر گئی تھی۔

بعدازاں شنڈے نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی ۹ کے ساتھ اتحاد قائم کرتے ہوئے مہارشٹرا دمیں حکومت قائم کرلی تھی۔ شنڈے نے اپنے نائب بی جے پی کے دیویندر فنڈناویس کے ساتھ 30جون2022کو چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیاتھا۔

عدالت عظمیٰ نے گذشتہ ماہ ریاست میں پچھلے سال کے سیاسی بحران سے متعلق ادھو ٹھاکرے اور سی ایم یکناتھ شنڈے کے دھڑوں کی کراس پٹیشن کے بیچ پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔