مہارشٹرا منسٹرس بھوجپل اور والسے پٹیل شراد پوارکے مضبوط حامی تھے

,

   

ممبئی۔ اتوار کے روز یکناتھ شنڈے کی حکومت میں شامل ہونیوالے دلیپ والسے پٹیل اور چھگن بھوجپل نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے حلقوں کوحیرت زدہ کردیاکیونکہ ان دنوں کوشراد پوار کا کٹر حامی مانا جاتا تھا۔ پہلے اجیت پوار نے یکناتھ شنڈے کی حکومت میں ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا‘جب کہ والسے پٹیل اوربھوجپل سمیت اٹھ دیگر وزراکو وزیر بنایاگیا‘ این سی پی میں پھوٹ کے بعد یہ پیش رفت ہوئی ہے۔

مالی کمیونٹی سے بھوجپل کاتعلق ہے جو شیو سیناچھوڑنے سے قبل ایک شعلہ بیان مقرر تھے اور1991میں کانگریس میں شمولیت اختیارکرلی تھی۔

جب 1999میں پوار نے این سی پی قائم کرنے کے لئے کانگریس سے علیحدگی اختیار کی‘ بھوجپل جو اس وقت مہارشٹرا قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر تھے‘ مہارشٹرا کے مضبوط شخص کے ساتھ ہوگئے۔ناسک کے یاولا سے رکن اسمبلی اس سے قبل ڈپٹی چیف منسٹر رہے ہیں اور 1999میں این سی پی کے پہلے ریاستی یونٹ سربراہ رہے ہیں۔

جب اجیت پوار نے کہاتھا کہ وہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے دستبردار ہوکر پارٹی تنظیم میں رول ادا کرنا چاہتے ہیں تو بھوجپل نے اوبی سی زمرہ جس کے وہ اہم لیڈر مانے جاتے ہیں کے لئے ریاستی یونٹ کی سربراہی کاذمہ دار کی پیشکش کی۔

بھوجپل پرکروڑہا روپئے کے تیلگی اسٹامپ پیپر اسکام میں سی بی ائی نے ضمانت حاصل کرنے سے قبل اس وقت شکنجہ کسا جب وہ 2018میں پی ایم ایل اے معاملے میں دوسال کی قید میں تھے۔ والسے پٹیل نے 83سالہ شراد پوار کے پی اے کے طور پر اپنے کیریر کی شروعات کی اور انہیں ان کا قریبی مانا جات ہے۔

اسمبلی اسپیکر کے علاوہ وہ انرجی‘ آبکاری اور ہوم قلمدانوں کے حامل رہے ہیں اور امبیگاؤں حلقہ سے سات مرتبہ کے رکن اسمبلی ہیں۔

ضلع کولہاپورمیں کاگل اسمبلی حلقہ کی حسن شریف نمائندگی کرتے ہیں انہیں بدعنوانی کے معاملے میں ای ڈی کی تحقیقات کاسامناہے اور اس سے قبل تحقیقاتی ایجنسی نے ان سے جڑے احاطے کی بھی تلاشی لی تھی۔