میانمار۔ ایک امکانی فوجی بغاوت میں آنگ سانگ سوکی گرفتار

,

   

سال2011تک مذکورہ ملک فوجی حکمرانی میں رہا اور سوکی کئی سالوں تک گھر میں قید رہی ہیں
یانگون۔ میانمار کی اسٹیٹ کونسلر آنگ سانگ سوکی‘ صدر یو وین میانٹ اور دیگر سینئر عہدیداروں کو پیر کی ابتدائی ساعتوں میں قید کرلیاگیاہے۔

زنہو نے بتایاکہ برسراقتدار نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کے ترجمان میو نوننٹ نے اس جانکاری کی تصدیق کی ہے۔

مذکورہ ترجمان نے کہاکہ ”مجھے داخلی رپورٹس ملی ہیں جو ہماری اسٹیٹ کونسلر اور صد ر کے متعلق ہیں جنھیں فوج لے کر گئی ہے۔ میری اب تک کی جانکاری کے مطابق شان اسٹیٹ پلاننگ اور فینانس منسٹر یو سوی نوننٹ ایل وین‘ کیاح اسٹیٹ کے این ایل ڈی چیرمن تھونگ ہاتے اور بعض این ایل ڈی نمائندے جو ایایاوارواڈے پارلیمانی خطہ کے ہیں کو قید کرلیاگیاہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”پارٹی کی سنٹر ل ایکزیکٹیو کمیٹی کے دو اراکین کو بھی گرفتار کرلیاگیا ہے اور جس طرح کی مجھے دیگر اراکین کی جانب سے جانکاری ملی ہے کہ میراوقت بھی بہت جلد ائے گا‘ گرفتاری کے لئے میں بھی منتظر ہوں“۔

حکومت اور فوج کے درمیان میں بغاوت کے خوف کے بعد پیدا شدہ تناؤ کے بعد یہ واقعات رونما ہوئے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے بموجب سال2011تک مذکورہ ملک فوجی حکمرانی میں رہا اور سوکی کئی سالوں تک گھر میں قید رہی ہیں۔

نو منتخبہ پارلیمنٹ ایوان زیر یں کا پیر کے روز انعقاد عمل میں آنا تھامگر فوج نے اسکوملتوی کرنے کی بات کہی تھی۔ میڈیا رپورٹس یہ بھی ہیں کہ ملک کی درالحکومت نیاپتوا میں انٹرنٹ اور ٹیلی فون لائنس کو مسدود کردیاگیاہے۔

اسپوتنک کے بموجب جنوری میں میانمارکی فوج نومبر8کے انتخابات کے دوران بڑے پیمانے پر رائے دہندوں کی دھوکہ دھڑی کے بعد بغاوت کے اشارے کو اجاگر کیاتھا‘یہ سال2011کے ملٹری کے بعد ملک کا دوسرا عام الیکشن تھا