میزورم میں پتھر کی کان کی کھسکنے کے واقعہ میں مرنے والے 12میں سے 10نعشیں برامد ہوئی ہیں

,

   

ہنتھیال ضلع کے ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس وجوئے گورونگ نے کہاکہ مزید دو نعشوں کی تلاش کا سلسلہ ہنوز جاری ہے
ایزول۔ اہلکاروں کا کہناہے کہ میزورم میں پتھر کی ایک کان کابڑا حصہ گر جانے کی وجہہ سے اس کے اندر پھنسے ہوئے 12ورکرس میں سے 10کی نعشو ں کو چہارشنبہ کے روز برآمد کرلیاگیاہے۔

منگل کی رات میں دو مزیدنعشوں کے ملنے کے بعد اس تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ہنتھیال ضلع کے ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس وجوئے گورونگ نے کہاکہ مزید دو نعشوں کی تلاش کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

گرونگ نے فون پر ائی اے این ایس کو بتایاکہ”تلاشی مہم چلانے والی ٹیموں کو اس بات کا یقین ہے کہ وہ چہارشنبہ کی شام تک مزیددونعشوں کو بھی تلاش کرلیں گے۔ رات کے بعد تلاشی او ربچاؤ کام میں کافی مشکل ہوجاتی ہے۔

بڑے پتھر اور دیگر چیالنجس بچاؤ عملے کی مشکلات بڑھا رہے ہیں“۔ پیر کی اولین ساعتوں میں پیش آنے والے اس حادثہ میں جملہ 12ورکرس بیشتر جو میزورم کے باہر کے تھے کی موقع کی تصدیق ہوچکی ہے۔

درایں اثناء وزیراعظم جو بالی میں جی 20سمیت میں شریک ہیں نے منگل کے روز ان اموات پر اظہار غم پیش کیاہے۔ ایک ٹوئٹ میں میزورم چیف منسٹر زورام تھانگا نے کہاکہ ”کیوری لینڈ سلائیڈ‘ ماؤ دراح گاؤ ں میں تلاشی اوربچاؤ کے کام انتھک انداز میں انجام دئے جارہے ہیں۔

اچانک پیش ائے اس حادثہ پر میں دل کی گہرائیوں کے ساتھ پسماندگان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ وزیراعظم نریندر مودی کا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں جنھوں نے اس واقعہ پر فون کے ذریعہ اظہار غم ظاہر کیاہے“۔

ضلع کے ڈپٹی کمشنر کی ایک رپورٹ کے مطابق 12ورکرس میں سے پانچ کا تعلق مغربی بنگال‘ وہیں تین کا آسام اور جھارکھنڈ اور میزورم سے دو دو شامل ہیں۔ گاؤں کے مقامی لوگوں کے مطابق کم ازکم پانچ کھدوائی کرنے والے مشین اور ڈرل مشینیں ملبے میں دفن ہوگئے ہیں۔

مذکورہ پتھر کی کان ریاست کی درالحکومت ایزوال سے 160کیلو میٹر کے فاصلے پر ہے جہاں دو سے ڈھائی سال سے کانکنی چل رہی ہے۔

بچاؤ کے اس کام میں ریاست کے آفات سماوی دستہ‘ مصلح پولیس جوان‘ بی ایس ایف‘ آسام رائفلس ٹروپرس کے علاوہ ینگ میزو اسوسیشن کے رضاکاروں نے حصہ لیاہے۔ ہنیتھال اورڈاون گاؤں کے درمیان میں ایک ہائی وی کی تعمیر کررہے ایک خانگی کمپنی اس کان سے پتھر اکٹھا کررہی تھی۔