میونسپل ایکٹ 2019ء بل اسمبلی میں پیش ،بلدی وارڈس کی تعداد کی منظوری

   

حیدرآباد۔ 18 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے دو روزہ خصوصی اجلاس کا آج آغاز ہوا۔ اسپیکر تلنگانہ اسمبلی بی سرینواس ریڈی کی صدارت میں آج 11 بجے دن اجلاس شروع ہوا۔ کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی کے سی آر نے ریاستی میونسپل ایکٹ 2019ء سے متعلق بل کو ایوان میں پیش کیا اور بتایا کہ اگر اس بل میں ترمیمات سے متعلق تجاویز پیش کرنا ہو تو شام تک ترمیمات و دیگر مشورے قبول کئے جائیں گے اور اس نئے میونسپل ایکٹ بل پر کل یعنی 19 جولائی بروز جمعہ تفصیلی مباحث ہوں گے۔ جملہ 4 آرڈیننس کی جگہ حکومت نے بل کو ایوان میں پیش کیا ہے۔ علاوہ ازیں چیف منسٹر نے سرکاری تدریسی دواخانوں (گورنمنٹ ٹیچنگ ہاسپٹلس) میں خدمات انجام دینے والے پروفیسر کی وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوشی کی حد عمر میں اضافہ کرنے سے متعلق بل اور تلنگانہ پبلک ایمپلائمنٹ ترمیمی بل بھی ایوان میں پیش کئے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریاستی وزیر پرشانت ریڈی نے تلنگانہ پنچایت راج ترمیمی بل تلنگانہ رونہ ویموجنا کمیشن بل وغیرہ کو ایوان میں پیش کیا۔ علاوہ ازیں چیف منسٹر نے ریاستی بلدیات میں وارڈز کی تعداد کو قطعیت دیتے ہوئے جاری کردہ آرڈیننس کی جگہ پیش کردہ بل کو ایوان میں آج منظوری دی گئی۔ اس موقع پر چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ میں نظم و نسق کے طریقہ کار میں اصلاحات لائی جارہی ہیں اور ان اقدامات سے ارکان اسمبلی و ریاستی عوام بھی واقف ہیں۔ 10 اضلاع پر مشتمل ریاست میں 33 اضلاع کا قیام عمل میں لایا گیا۔

کئی ایک شعبوں میں بعض اہم ترین فیصلے کئے گئے۔ 5,000 اڈمنسٹریٹیو شعبوں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر تلنگانہ میں صرف 65 بلدیات تھیں لیکن اب اس تعداد میں بڑے پیمانے پر اضافہ کرکے جملہ 142 بلدیات کی تشکیل عمل میں لائی گئی۔نئے گرام پنچایتوں کا قیام عمل میں لانے کیلئے بھی اسمبلی میں منظوری حاصل کرنی ہوگی۔ کے سی آر نے کہا کہ ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرنے والی بعض طاقتیں ریاستی حکومت کے پروگراموں پر عمل آوری میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ لہذا مافیا حرکت میں آتے ہوئے بدترین پروگراموں کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض ترقی کو باقاعدہ طریقہ کار کے ذریعہ انجام دینے کے مقصد سے نئے میونسپلٹی ایکٹ کو لایا جارہا ہے بلکہ بلدی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشنوں کیلئے میونسپلٹیوں کیلئے 2,074 کروڑ روپئے کے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر کے اظہار خیال کے بعد مذکورہ تمام بلوں کو ایوان میں منظور کرلینے کا اسپیکر اسمبلی نے اعلان کیا۔