میٹھے کی شوقین خواتین

   

ایک بات مشاہدے میں آئی ہے کہ اکثر خواتین کھانا کھانے کے فوراََ بعد میٹھے کی متلاشی رہتی ہیں اگر فریج میں کچھ میسر نہ ہو تو وہ چینی کھا کر ہی گزارہ کر لیتی ہیں۔ ان کی یہ عادت اس قدر پختہ ہو چکی ہوتی ہے کہ اکثر انہیں گھر والوں کی جانب سے ڈانٹ بھی سننے کو ملتی ہے کہ موٹی ہو جاو گی۔ کھانے کے بعد فوارََ میٹھا مت کھاو، پرہیز کرو۔ایسا نہ ہو وزن کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے لیکن طبی ماہرین کی رائے میں کھانے کے بعد میٹھا کھانا دراصل خواتین کی کمزروی بن جاتا ہے۔ اس لئے اس عادت سے جلد چھٹکارا ممکن نہیں ہوتا۔کھانے کی اشتہا کا ہونا ایک روٹین کی بات ہے۔ مگر کیا آپ نے میٹھے کی اشتہا کے بارے میں سنا ہے؟ جی ہاں یہ کیفیت بھی ہوتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق بیشتر خواتین کھانے بعد میٹھا طلب کرتی ہیں اور کچھ نہ ملے تو چینی ہی پھانک لیتی ہیں ۔ یہ عادت سے زیادہ ان کی کمزوری بن جاتی ہے اورانہیں وقتی طور پر محسوس ہوتا ہے کہ ان میں توانائی آ گئی ہے۔ دراصل شکر کی یہ معمولی سی مقدار نفسیاتی تسکین دیتی ہے اور فوری طور پر نہ ملے تو توانائی میں کمی محسوس ہونے لگتا ہے ۔ تقریباََ دو گھنٹوں کے بعد ہی خون میں شکر کی مقدار کم ہونے لگتی ہے اور آپ کو ایک بار پھر میٹھے کی طلب ہوتی ہے جسے کھاتے ہی جسم دوبارہ توانا محسوس ہونے لگتا ہے۔یہ اشتہا صرف میٹھے کیلئے نہیں ہو سکتی اس کا گہرا تعلق کیفین ہے۔یہ نشے کی لت کی طرح جسم کو فوری آرام پہنچا کر باقی ماندہ توانائی کو پست پشت ڈال دیتی ہے۔ یہ اشتہا انگیزی جسم کے ہر نظام کو متاثر کرتی ہے۔ محقیقن نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ وہ خواتین جنہیں میٹھا اور کیفین کی عادت نشے کی لت کی طرح ہے وہ بھی اس پر قابو پا سکتی ہیں اور اس کیلئے نہ خود پر جبر کرنا ہوگا اور نہ ہی مٹھاس سے اپنا تعلق توڑنا پڑے گا لیکن تھوڑا سا اپنی عادت پر کنٹرول کرنا پڑئے گا۔