ناروڈا گام معاملہ۔ بری کئے جانے کے بعد سابق بی جے پی منسٹر کوڈانی کا مستقبل بحال

,

   

نروڈا گام معاملے میں بری کئے جانے سے قبل اپریل2018میں کوڈانی کو گجرات ہائی کورٹ نے 2002ناروڈا پاٹیہ قتل عام میں بری کردیاتھا۔
احمد آباد۔گودھرا کے بعد پیش فرقہ وارانہ فسادات سے متعلق الزامات کے سامنے کرنے اور سرگرم سیاست سے تقریبا ایک دہے سے زائد عرصہ تک دور رہنے کے بعد دوسرے او رآخری گجرات 2002فسادات معاملے میں بری کئے جانے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی سابق وزیر مایا کوڈانی کے لئے گجرات کی سیاست میں سرگرم ہونے کے لئے اب دروازے کھول گئے ہیں۔

گجرات بی جے پی لیڈران نے جمعہ کے روز کہاکہ فزیشن سے سیاست داں بننے والے ایک مرتبہ کے ریاست میں نریندر مودی وزرات کی طاقت وار رکن‘اور سیاست کا ابھرتا ستارہ سرگرم سیاست میں واپسی چاہتی ہیں تو بھگوا پارٹی انہیں ضرور ذمہ داری دیگی۔

سابرمتی ایکسپریس ٹرین کے گودھرا کے قریب لگی آگ کے معالے کے بعد ایک ہجوم ک جانب سے ناروڈا فسادات معاملے میں مسلم کمیونٹی کے 11ممبرس کو زندہ جلادینے اوران کے گھروں کو آگ لگانے کے 28فبروری2002کو پیش ائے معاملے میں 68سالہ کوڈنانی کو ایک خصوصی عدالت نے جمعرات کے روز تمام الزامات سے بری کردیا ہے۔

نروڈا گام معاملے میں بری کئے جانے سے قبل اپریل2018میں کوڈانی کو گجرات ہائی کورٹ نے 2002ناروڈا پاٹیہ قتل عام میں بری کردیاتھا۔بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہاکہ ”کوڈانی کے ایک سرگرم کارکن ہیں اور وہ پارٹی تقاریب میں شریک ہوسکتے ہیں۔

یہ ان کا ذاتی اختیار ہے آیا وہ سرگرم سیاست میں حاصل لیں“۔انہوں نے کہاکہ ”یہ فیصلہ کرناان پر منحصر ہے کہ آیاوہ سیاست میں سرگرم رہنا چاہتی ہیں۔اگر وہ ایسا کرتی ہیں توپارٹی یقینی طور پر انہیں کام سونپے گی“۔اسی بی جے پی لیڈر کے دائرے اختیار میں یہ دونوں علاقے تھے۔

ہائی کورٹ کی جانب سے بری کئے جانے کے فوری بعد ایک احمد آباد کی مکین اور تین وقت کی رکن اسمبلی ریاست کے بعض بی جے پی ذمہ داران کے ساتھ دیکھائی دی ہیں۔

ڈسمبر2002کے اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران سابق رکن اسمبلی کو بی جے پی کے پروگراموں میں دیکھا گیا‘پارٹی کی اعلی قیادت کے ساتھ ڈائس پر وہ موجود تھیں‘ جہاں ان کا پورے جوش وخروش کے ساتھ استقبال کیاگیاتھا۔

کوڈنانی کو ریاستی وزیر برائے ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اور اعلی تعلیم بنایاگیاتھا مگر کوڈنانی کے سیاسی کیریر کو اس وقت جھٹکا لگاجب سپریم کورٹ کی مقرر ہ ایس ائی ٹی نے دو فسادات کے معاملات میں کوڈنانی کو ماخوذ کیا اور 2009میں کوڈنانی نے استعفیٰ دیاتھا۔