نامزدگی داخل کرنے امیدواروں کو مہورت کی تلاش، نجومیوں سے رجوع

   

19 ، 22 و 23 اپریل کو زائد نامزدگیاں، حیدرآباد بی جے پی امیدوار کا موقف نجومیوں سے مختلف
حیدرآباد۔/16 اپریل، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں لوک سبھا کی 17 نشستوں کے چناؤ کیلئے 18 اپریل کو انتخابی اعلامیہ جاری کیا جائے گا اور اسی دن سے پرچہ جات نامزدگی کے ادخال کا آغاز ہوگا۔ پرچہ جات نامزدگی 25 اپریل تک داخل کئے جاسکیں گے۔ الیکشن کمیشن سے اعلامیہ کی اجرائی ابھی باقی ہے لیکن اہم سیاسی پارٹیوں کے امیدوار پرچہ نامزدگی کے ادخال کیلئے بہتر مہورت کی تلاش میں نجومیوں اور پجاریوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ نجومیوں اور ہندو مذہبی شخصیتوں نے 19 ، 22 اور 23 اپریل کی تاریخوں کو نیک شگون قرار دیتے ہوئے قائدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ان تاریخوں میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں۔ نجومیوں اور پنڈتوں کی قیامگاہوں پر قائدین کا تانتا بندھ چکا ہے جو تاریخ کے ساتھ ساتھ وقت کا تعین کرنا چاہتے ہیں جو ان کیلئے نیک شگون ثابت ہو۔ برلا مندر کے صدر پجاری لکشمی نرسمہا چاریلو نے بتایا کہ بعض امیدوار ان سے رجوع ہوئے اور انہوں نے 19 اور 23 اپریل کے درمیان پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا مشورہ دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اچھے دن اور وقت کا انتخاب کامیابی پر اثر انداز ہوتا ہے لہذا بیشتر امیدوار مہورت کی تلاش میں ہیں۔ کانگریس امیدوار حلقہ لوک سبھا بھونگیر کرن کمار ریڈی نے نجومیوں کے مشورہ پر 21 اپریل کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محبوب نگر کے کانگریس امیدوار ومشی چند ریڈی کو پنڈتوں نے 19 اپریل کی تاریخ دی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر کشن ریڈی کیلئے 19 اپریل بہتر مہورت بتایا گیا ہے۔ بی آر ایس امیدوار پدما راؤ گوڑ اور ملکاجگری کے بی آر ایس امیدوار کاسانی گیانیشور کو علی الترتیب 19 اور 23 اپریل کی تاریخ دی گئی ہے۔ حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کی بی جے پی امیدوار مادھوی لتا نے 24 اپریل کو پرچہ نامزدگی کے ادخال کا فیصلہ کیا ہے لیکن یہ تاریخ نجومیوں کے اعتبار سے نیک شگون نہیں ہے۔ نجومیوں نے 19 ،22 اور 23 اپریل کو کامیابی کا ستارہ عروج پر ہونے کی پیش قیاسی کی ہے۔ 1