نظامیہ طبی کالج میں 21 لکچررس کے تقررات کیلئے نوٹیفکیشن کی اجرائی

   

20 جنوری تک درخواستیں داخل کی جاسکتی ہیں، حدعمر میں نظرثانی کرنے کا مطالبہ

حیدرآباد ۔ 15 جنوری (سیاست نیوز) گورنمنٹ نظامیہ طبی کالج چارمینار حیدرآباد میں 21 لکچررس کے کنٹراکٹ اساس پر تقررات کیلئے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ درخواست داخل کرنے کی آخری تاریخ 20 جنوری شام 5 بجے تک مقرر کی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن میں وضاحت کی گئی ہیکہ تقررات میں رول آف ریزرویشن پر عمل آوری کی جائے گی۔ ان جائیدادوں پر تقررات کیلئے درخواست گذاروں کا پوسٹ گریجویٹ ہونا لازمی ہے۔ جنرل درخواست گذاروں کیلئے عمر 34 سال اور ایس سی۔ ایس ٹی، بی سی درخواست گذاروں کیلئے 39 سال حد عمر مقرر کی گئی ہے۔ کمشنر ڈپارٹمنٹ آف ایوش نے 11 جنوری کو اعلامیہ جاری کرتے ہوئے 13 تا 20 جنوری تک درخواستیں داخل کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ ایوش ڈپارٹمنٹ کے ویب سائیٹس سے درخواست ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ 10 جنوری کو وزیرصحت ٹی ہریش راؤ نے نظامیہ طبی ہاسپٹل چارمینار میں بوسٹر ڈوز مہم کا آغاز کیا تھا۔ اس وقت کالج اور ہاسپٹل کے انتظامیہ کے علاوہ مجلس کے فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے یونانی کالج اور ہاسپٹل کے مسائل سے واقف کراتے ہوئے انہیں فوری حل کرنے کی اپیل کی تھی، جس پر ہریش راؤ نے مثبت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اندرون دو تا تین یوم لکچررس کے مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے دوسرے دن ہی 21 لکچررس کے تقررات کیلئے اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ تلنگانہ ریٹائرڈ ڈاکٹرس اسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ خان اور جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد سلیم نے 21 یونانی لکچررس کے تقررات کیلئے جاری کردہ نوٹیفکیشن کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیرصحت ٹی ہریش راؤ اور مجلس کے فلور لیڈر اکبرالدین اویسی سے اظہارتشکر کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ 34 سالہ حدعمر پر نظرثانی کریں۔ پبلک سرویس کمیشن کے قواعد کے مطابق جنرل زمرے کی عمر 41 سال اور ریزرویشن زمرے کی عمر 45 سال کریں۔ طب یونانی میں لمبے عرصہ سے تقررات نہیں ہوئے۔ کئی پوسٹ گریجویٹ طلبہ کی عمر 34 سال سے عبور ہوچکی ہے۔ ساتھ ہی ریزرویشن زمرے میں امیدوار دستیاب نہ ہونے کی صورت میں ان مختص کردہ جائیدادوں کو عام زمرے میں تبدیل کرتے ہوئے تقررات کرنے پر زور دیا تاکہ نظامیہ طبی کالج کو نیشنل کمیشن انڈین میڈیسن دہلی کی شارٹ کمنگ کو پورا کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ درخواست داخل کرنے کی آخری تاریخ میں مزید توسیع دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ن