نیوز کلک معاملہ۔ عدالت نے بانی‘ ایچ آر سربراہ کو 2نومبر تک پولیس تحویل میں بھیج دیا

,

   

ایف ائی آر کے بموجب مذکورہ نیوز پورٹل کو فنڈس کی ایک بڑی رقم چین سے ”ہندوستان کی خو د مختاری میں خلل ڈالنے“ او رملک کے خلاف عدم اطمینان پیدا کرنے کے لئے ائی۔


نئی دہلی۔ موافق چین پروپگنڈہ کے لئے نیوز پورٹل کو پیسے حاصل ہونے کے الزامات پر یو اے پی اے کے تحت درج ایک مقدمہ میں دہلی کی ایک عدالت نے نیوز کلک کے بانی پربیر پورکیاستھا اور ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ امیت چکرورتی کو 2نومبر تک پولیس تحویل میں بھیج دیاہے۔

اس سے قبل دی گئی 15دنوں کی عدالتی تحویل کے اختتام پر ملزمین کو عدالت میں پیش کیاگیاتھا۔

پولیس نے عدالت سے 10اکٹوبر کے روز ملزمین کو جیل بھیجنے کی درخواست کی تھی اور کہاتھا کہ اس سے پوچھ تاچھ کے لئے ایجنسی بعد میں استفسار کرسکتی ہے۔

پولیس نے چہارشنبہ کے روز جج کو بتایاوہ ملزمین کا سامنا کچھ گواہوں سے کرانا چاہتے ہیں اور کچھ آلات ہیں جس کی جانچ کی گئی ہے اور ڈیٹا بھی برآمد کیاگیاہے۔

پورکیاستھا کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل ارشدیپ سنگھ کھرانہ نے پولیس ریمانڈکی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دعوی کیاکہ تحویل کی مانگ کے لئے کوئی نئی بنیاد نہیں ہے۔

پورکیاستھا اور چکرورتی کو دہلی پولیس کے خصوصی سل نے 63اکٹوبر کے روز گرفتار کیاتھا۔ایف ائی آر کے بموجب مذکورہ نیوز پورٹل کو فنڈس کی ایک بڑی رقم چین سے ”ہندوستان کی خو د مختاری میں خلل ڈالنے“ او رملک کے خلاف عدم اطمینان پیدا کرنے کے لئے ائی۔

اس نے یہ بھی الزام لگایاکہ پورکیاستھا نے 2019کے لوک سبھا انتخابات کے دوران انتخابی عمل کو سنوتاج کرنے کے لئے ایک گروپ پیپلز الائنس فار ڈیموکریسی اینڈ سکیولر زم (پی اے ڈی ایس)کے ساتھ سازش کی تھی۔

پولیس نے کہاکہ 3اکٹوبر کے روز ایف ائی آر میں مشتبہ افراد کے ناموں اور ڈیٹا کی جانچ پر منظر عام پر آنے والوں پر دیگر ریاستوں میں سات مقامات او ردہلی کے 88مقامات پر چھاپے مارے گئے تھے۔

نیوز کلک کے دفاتر اور صحافیوں کی رہائش گاہوں سے 300کے قریب الکٹرانک آلات بھی ضبط کئے گئے جن کی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔چھاپوں کے بعد دہلی او راین سی آر میں اسپیشل سل نے نو خواتین صحافیوں سمیت46افراد سے تفتیش کی ہے۔