وزراء و ارکان اسمبلی کے بی جے پی کو خیرباد کہنے کا سلسلہ جاری

,

   

یو پی میں تین دنوں میں 3 وزراء اور 8 ارکان اسمبلی نے پارٹی چھوڑدی ، یوگی حکومت پر سنگین الزامات

لکھنو:اترپردیش میں وزراء اور ارکان اسمبلی کی جانب سے بی جے پی کو الوداع کہنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ گزشتہ 3 دنوں میں یوگی حکومت کے 3 وزراء اور بی جے پی کے 8 ارکان اسمبلی نے پارٹی چھوڑدی ۔ اتر پردیش اسمبلی انتخاب سے قبل بی جے پی میں بھگدڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ پارٹی بھلے ہی یوپی انتخاب میں جیت کا دعویٰ کر رہی ہو لیکن جس طرح سے وزراء اور اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، اس سے تو یہی لگتا ہے کہ اتر پردیش میں بی جے پی کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ یہ سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ یوگی حکومت کے تیسرے وزیر دھرم سنگھ سائنی نے بھی آج استعفی دیدیا اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کی ۔ اس طرح گزشتہ تین دنوں میں تین وزراء سوامی پرساد موریا ، دارا سنگھ چوہان اور دھرم سنگھ سائینی نے استعفیٰ دیدیا ۔ جن 8 ارکان اسمبلی نے بی جے پی کو چھوڑدیا ہے ان میں میں بھگوتی ساگر ، روشن لال ورما ، برجیش پرجاپتی ، اوتار سنگھ بھڈانہ ، ونئے شاکیہ ، مکیش ورما ، بالااوستھی اور اپنا دل کے چودھری امرسنگھ شامل ہیں ۔ دھرم سنگھ سینی سوامی پرساد موریہ کے بے حد قریبی ہیں۔ دونوں نے پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ چہارشنبہ کو ہی ونے شاکیہ نے بی جے پی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ سوامی پرساد موریہ جہاں کہیں گے وہاں جائیں گے۔ونے شاکیہ نے استعفیٰ کے ساتھ ساتھ بی جے پی صدر جے پی نڈا کو ایک خط بھی لکھا ہے۔ اس خط میں انھوں نے یوگی حکومت پر شدید تنقید کی۔ انھوں نے لکھا ہے کہ یوگی حکومت کے دور میں دلت، پسماندوں اور اقلیتی طبقہ کے لیڈروں اور عوامی نمائندوں کو کوئی توجہ نہیں دی گئی اور نہ انھیں مناسب عزت دی گئی۔ شاکیہ نے حکومت پر دلتوں، کسانوں کو نظر انداز کرنے کے بھی الزامات عائد کیے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ سوامی پرساد موریہ استحصال اور متاثرین کی آواز ہیں، وہ ہمارے لیڈر ہیں۔اس سے قبل آج شکوہ آباد سے بی جے پی رکن اسمبلی مکیش ورما نے استعفیٰ دے دیا۔ شکوہ آباد کے رکن اسمبلی نے بھی سوامی پرساد موریہ، دارا سنگھ چوہان سمیت دیگر اراکین اسمبلی کی طرح اپنے خط میں لکھا ہے کہ بی جے پی حکومت میں دلت، پسماندہ اور اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے لیڈروں کو توجہ نہیں دی گئی۔ حکومت میں کسانوں، بے روزگاروں اور چھوٹے کاروباریوں کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔مکیش ورما نے بھی بی جے پی کی ابتدائی رکنیت سے بھی استعفیٰ دیا ہے۔ مکیش ورما نے کہا کہ 100 ارکان اسمبلی ان کے رابطے میں ہیں ۔