ویرپن کی بیٹی ودیارانی انتخابی میدان میں ، والد کا خواب پورا کرنے کا عزم

   

چنئی ۔ چندن کا خوفناک اسمگلر ویرپن کبھی تمل ناڈو کے جنگلات میں خوف کا دوسرا نام تھا لیکن آج ویرپن کی بیٹی ودیارانی ویرپن کرشنا گری لوک سبھا حلقہ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ ودیارانی نہ صرف اپنے والد کی شبیہ بدلنا چاہتی ہیں بلکہ علاقے کی تقدیر بھی بدلنا چاہتی ہیں۔ ودیارانی پہلی بار الیکشن لڑ رہی ہیں۔ ان کی پارٹی این ٹی کے نے انہیں ٹکٹ دے کر بڑا جوا کھیلا ہے۔این ٹی کے ایک ایسی پارٹی ہے جس کا نہ کوئی ایم ایل اے ہے اور نہ ہی ایم پی ہے۔ اگر ودیارانی جیت جاتی ہیں، تو یہ ودیا اور این ٹی کے دونوں کے لیے پہلی کامیابی ہوگی۔ ویرپن کی بیٹی ودیارانی پیشے سے وکیل ہیں۔ انہوں نے سال 2020 سے بی جے پی کے ساتھ اپنے سیاسی سفرکا آغازکیا۔ انہیں بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کا نائب صدر اور پھر تمل ناڈو میں بی جے پی پسماندہ محاذ کا نائب صدر بنایاگیا۔ ودیا اب بی جے پی چھوڑکر این ٹی کے میں شامل ہوگئی ہیں اور این ٹی کے کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ ودیرانی نے بنگلور سے قانون کی تعلیم مکمل کی ہے۔ ان دنوں وہ ایک اسکول چلاتی ہے۔ جہاں 60 بچے پڑھتے ہیں۔ ودیا اپنے والد ویرپن کو پریرتا کا ذریعہ مانتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس کے والد چاہے کتنے ہی سنگین مجرم سمجھے جائیں لیکن اس کے ساتھ جو لوگ ان کے بارے میں بتاتے ہیں اسے سن کر ان کی زندگی متاثر ہوتی ہے۔ جب بھی انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ اپنے والد کی زندگی کی وہی باتیں یاد کرتی ہے اور ان کا حل تلاش کرتی ہے۔