وی ایچ پی‘ بجرنگ دل نے ’ہندو ازم سے مسلمانوں“ ہونے والے غلام نبی آزاد کے ریمارک کاکیاخیرمقدم

,

   

دریں اثناء بی جے پی سینئرلیڈر کاویندر گپتا نے آزادکے ریمارکس سے اتفاق کیا اور کہاکہ”حملہ آوروں“ کے لوگ دوسرے مذہب میں لانے سے قبل ہندو مذہب پرعمل پیرا تھے۔


جموں۔ ڈی پی اے پی چیرمن غلام نبی آزاد کے اس بیان کہ ہندوستانی مسلمانوں کی اکثریت نے ہندو مذہب چھوڑا ہے کا خیر مقدم کرتے ہوئے دائیں بازو تنظیمیں جیسے بجرنگ دل اور وشواہندو پریشد(وی ایچ پی) کا کہنا ہے کہ یہ ایک ساز گار اشارہ ہے۔

بجرنگ دل کے قومی کنونیر نیرج دونوریا نے کہا ہے کہ آزاد کے تبصرہ ایک سازگار اشارہ ہے اور ہندوتو ا تنظیموں کے نقطہ نظر سے مطابقت رکھتا ہے۔

دونوریا نے پی ٹی ائی کو یہ بتایاکہ چونکہ بجرنگ دل کا یہ دعوی ہے کہ ملک میں ہندوازم سے مسلمانوں او رعیسائیوں نے اپنا مذہب تبدیل کیاہے‘ غلامی نبی آزادی کا خلاصہ ایک اچھی علامت ہے۔

وی ایچ پی کی سنٹرل آرگنائزیشن کے جنرل سکریٹری ونائک راؤ دیشپانڈے نے کہاکہ ”میں غلام نبی آزادی کے بیان کا خیرمقدم کرتاہوں جس میں انہوں نے کہاکہ کشمیری مسلمان ہندو تھے اور ہندو ازم اسلام سے قدیم مذہب ہے“۔


ڈی پی اے چیرمن غلام نبی آزادنے جمعرات کے روز کہاتھا کہ ہندوستانی مسلمانوں کی اکثریت ہندوازم سے اپنا مذہب تبدیل کیاہے او رمزیدکہاکہ اس کی ایک مثال کشمیر وادی میں ملتی ہے جہاں پرکشمیری پنڈتوں کی اکثریت نے اسلام قبول کیاہے۔

اس بات پر زوردیتے ہوئے کہاکہ مذہب کو سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے استعمال نہیں کیاجانا چاہئے‘ آزاد نے کہاکہ جو بھی سیاست میں مذہب کی پناہ لیتا ہے وہ کمزور ہے۔

دوڈا میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈیموکرٹیک پروگریسو آزاد پارٹی(ڈی پی اے پی) صدر نے کہاکہ ”بعض بی جے پی قائدین کہتے ہیں کچھ(مسلمان)باہر سے ائے ہیں اور کچھ نہیں۔ کوئی بھی باہر سے اند ر نہیں آیاہے۔ اسلام کی تاریخ محض1500سال کی ہے۔ ہندو مذہب بہت قدیم ہے۔

وہ (مسلمان) 10-20کے قریب باہر سے ہیں وہ بھی مغل فوج میں“۔ جموں کشمیر کے سابق چیف منسٹر نے کہاکہ ”باقی کے دیگرمسلمان ہندو ستان میں ہندوازم سے اپنا مذہب تبدیل کیاہے۔

کشمیر میں اس کی ایک مثال ملے گی۔ کشمیر میں 600سال قبل کون مسلمان تھا؟یہاں پرتمام کشمیری پنڈت تھے۔انہوں نے اسلام مذہب اختیار کیا۔ یہ تمام اس مذہب میں پیدا ہوئے تھے“۔

آزاد نے کہاکہ جب ہندو مرتے ہیں تو انہیں جلایاجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”مختلف مقامات پر انہیں جلایاجاتا ہے۔

ان کی استھیاں ندی میں بہائی جاتی ہیں جو پانی میں مل جاتی ہیں‘ اورہم وہ پانی پیتے ہیں“۔دریں اثناء بی جے پی سینئرلیڈر کاویندر گپتا نے آزادکے ریمارکس سے اتفاق کیا اور کہاکہ”حملہ آوروں“ کے لوگ دوسرے مذہب میں لانے سے قبل ہندو مذہب پرعمل پیرا تھے۔