ٹرمپ کے روڈ شو میں 70 لاکھ نہیں صرف 2 لاکھ افراد کی شرکت

,

   

احمدآباد 20 فروری (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیراعظم نریندر مودی کے 24 فروری کو دورہ احمدآباد میں 22 کیلو میٹر طویل روڈ شو کے دوران صرف دو لاکھ افراد سڑک کے کنارے کھڑے ہوکر خیرمقدم کریں گے۔ قبل ازیں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ کے روڈ شو میں 70 لاکھ افراد شرکت کریں گے۔ عہدیدار نے بتایا کہ صدر امریکہ کے دورہ احمدآباد کے موقع پر جیسا کہ دعویٰ کیا جارہا تھا کہ 70 لاکھ افراد شرکت کریں گے، ایسا نہیں ہے صرف دو لاکھ یا اس سے کم افراد سڑک کے دونوں جانب ٹرمپ کا خیرمقدم کرنے کے لئے کھڑے رہیں گے۔ مودی نے کہا تھا کہ اسٹیڈیم اور ایرپورٹ کے درمیان 7 ملین افراد ٹرمپ کا خیرمقدم کرنے کے لئے کھڑے رہیں گے تو اس بیان میں صرف ایک جذباتی اظہار تھا۔ مجھے توقع ہے کہ آپ تمام اس روڈ شو سے لطف اندوز ہوں گے۔ ٹرمپ نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ ان کے روڈ شو سے عوام کو خوشی حاصل ہوگی۔ احمدآباد کی جملہ آبادی تقریباً 70 لاکھ ہے۔ ایک بلدی عہدیدار نے کہاکہ سارا احمدآباد اس روڈ شو کے لئے اُمڈ پڑنے کا دعویٰ کیا گیا تھا جو ایک خوشی کے اظہار کے طور پر کیا گیا تھا۔ احمدآباد میں نمستے پروگرام صدر امریکہ ٹرمپ کے اعزاز میں منعقد کیا جارہا ہے۔ یہ پروگرام موٹیرا کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہورہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس روڈ شو اور ایرپورٹ کے پروگرام میں ایک تا 2 لاکھ افراد حصہ لیں گے۔ احمدآباد میونسپل کمشنر وجئے مہرا نے کہاکہ اس روڈ شو کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ نمستے ٹرمپ انڈیا روڈ شو سب سے بڑا روڈ شو ہوگا۔ 22 کیلو میٹر کے اس روڈ شو میں ایک لاکھ افراد نے شرکت کی توثیق کردی ہے۔ روڈ شو کے روٹ پلان کے مطابق ٹرمپ اور مودی سب سے پہلے سابرمتی آشرم جائیں گے جس سے مہاتما گاندھی سے قریبی وابستگی ہے۔ سابرمتی آشرم سے دونوں قائدین ایس پی رنگ روڈ سے ہوتے ہوئے اندرا بریج سے گذر کر نو تعمیر شدہ کرکٹ اسٹیڈیم پہونچیں گے۔ چیف منسٹر گجرات وجئے روپانی نے ٹوئٹر پر حال ہی میں ایک پوسٹ اپ لوڈ کیا تھا اور کہا تھا کہ دنیا کی سب سے قدیم جمہوریت کی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت سے ملاقات ہوگی۔ ٹرمپ کے دورہ کی تمام روٹس کو سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں رکھا جائے گا۔ ٹرمپ ۔ مودی کے روڈ شو کیلئے ڈی آر ڈی او کی جانب سے اینٹی ڈرون سسٹم کا بھی استعمال ہوگا تاکہ امریکی صدر کے دورہ کے موقع پر نقائص سے پاک سیکوریٹی کے انتظامات کو یقینی بنایا جاسکے۔