پاکستان چیف جسٹس نے کے پی میں دوبارہ تعمیر کی گئی ہندو مندر کاکیا افتتاح

,

   

نئی دہلی۔ چیف جسٹس آف پاکستان(سی جے پی) گلزار احمد نے ایکسپرس ٹربیون کی خبر کے مطابق دیوالی کے موقع پر خیبر پختوان(کے پی) کے کارک میں دوبارہ تعمیر کی گئی شری پرم ہنس جی مہاراج مندر کا افتتاح انجام دیااور اس خصوصی موقع پر کمیونٹی کے لوگوں کو تہنیت پیش کی۔

پچھلے سال ڈسمبر میں ایک مقامی عالم دین کی قیادت میں ہجوم نے اس مندر پرحملہ کیا اور اس کو مکمل ڈھیرکردیاتھا۔

اس رپورٹ میں کہاگیاہے کہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس گلزار نے کہاکہ مذکورہ سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کے لئے ہمیشہ اقدام اٹھاتا رہا ہے اور یہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے ائین کے حوالے سے کہاکہ مذکورہ ہندو کمیونٹی کو بھی وہی حقوق حاصل ہے جو دیگر مذہب کے لوگوں کو ملتے ہیں۔

مذکورہ سی جے پی کا احساس ہے کہ ہر کوئی اپنے مقدس مقامات سے محبت کرتا ہے او رکسی کو بھی اس بات کا حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی دوسرے کے مذہبی مقام کو نقصان پہنچائے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ سپریم کورٹ اقلیتوں کی مذہبی آزادی کے حق کی حفاظت کی تمانعت دیتا ہے اور اس کو ائین میں اقلیتوں کو فراہم کردہ تحفظ کے تحت ان کی ایک ذمہ داری قراردیا ہے۔

اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے پیٹرن ان چیف پاکستان ہندو کونسل او رپی ٹی ائی لیڈر رامیش کمار نے کہاکہ وہ چیف جسٹس کے شکر گذار ہیں جنھوں نے کارک واقعہ پر فوری نوٹس لیاہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اس مندر کی دیکھ بھائی کی اوالین ذمہ داری متروکہ جائیداد ٹرسٹ بورڈ کی ہے۔

اس رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کمار نے یہ بھی کہا پاکستان میں چار تاریخی ہندو منادر کی دوبارہ کشادگی عمل میں ائی ہے اور ہزاروں ہندو وہاں جاسکیں اور دنیابھی میں مذکورہ ملک کی تصویر بہتر ہوجائے گی۔انہوں نے اقلیتوں کے متعلق قائم کئے گئے منفی تاثرکو ردکرنے مقصد سے ایک کانفرنس کرنے کا بھی اعلان کیاہے۔