پاکستان کے خارجی وزیربلاول بھٹو کی4-5مئی کو ہندوستان میں منعقد ہونے والی ایس سی او میٹنگ میں شرکت

,

   

حالیہ سالوں میں کسی پاکستانی بڑے لیڈر کی ہندوستان میں اس اعلی سطحی اجلاس میں شرکت ہورہی ہے جس سے امکان ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان رشتوں کے انجماد میں کمی ائی گی۔


اسلام آباد۔ پاکستان کے خارجی دفترنے جمعرات کے روز اعلان کیاہے کہ اگلے ماہ ہندوستان میں منعقد ہونے والی شانگھائی کواپریشن آرگنائزیشن(ایس سی او) کے اجلاس میں خارجی وزیر بلاول بھٹو زرداری شرکت کریں گے‘ اس پیش رفت سے دونوں ممالک کے منجمد رشتوں میں کچھ راحت پیش آنے کی توقع ہے۔ خارجی دفتر کے ترجمان ممتاز زاہرے بلوچ نے اس فیصلہ کا اعلان ہفتہ واری میڈیا بریفنگ میں کیا ہے۔

دو جوہری طاقتوں پر مشتمل پڑوسیوں کے درمیان میں بڑے اختلافات کے پیش نظر انفرادی طور پروہ شرکت کریں گے یا نہیں کریں گے کے متعلق ایک ہفتہ سے جاری قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”بلوال بھٹو زرداری پاکستانی وفد کی ایس سی او کونسل برائے خارجی وزراء(سی ایف ایم) کی قیادت کریں گے جو4-5مئی 2023کو ہندوستان کے گوا میں منعقد ہونے والی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وزیرخارجہ اس اجلا س میں شرکت کریں گے کیونکہ ایس سی او میٹنگ میں شرکت کے لئے خارجی امور کے وزیر ایس جئے شنکر نے انہیں مدعو کیاہے۔

حالیہ سالوں میں کسی پاکستانی بڑے لیڈر کی ہندوستان میں اس اعلی سطحی اجلاس میں شرکت ہورہی ہے جس سے امکان ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان رشتوں کے انجماد میں کمی ائی گی۔پلواماں حملہ کے جواب میں فبروری 2019میں پاکستان کے بالاکوٹ میں جیش محمد کے ایک تربیتی کیمپ پرہندوستان کی سرجیل اسٹرائیک کے بعد سے ہندوستان اورپاکستان کے مابین رشتوں میں کھٹاس پیدا ہوگئی تھی۔

ان رشتوں میں مزید کڑواہٹ اس وقت پیدا ہوگئی تھی جب ہندوستان نے جموں کشمیر کے خصوصی اختیار سے دستبرداری اختیا ر کرنے کااعلان کرتے ہوئے اس وقت کی ریاست کواگست 2019میں یونین ٹریٹریز میں منتقل کردیاتھا۔

ہندوستان اس بات پر قائم رہا ہے کہ وہ پڑوسیوں کے ساتھ اپنے تعلقات کومعمول پر لانے کا خواہش مند ہے اور اسلام آباد پر اس بات کا زور بھی دیتا رہا ہے کہ وہ دہشت اور تشدد سے پاک ایک ماحول کی تشکیل عمل میں لائے جس میں وہ مصروف رہا ہے۔

پاکستان کی اس وقت کی خارجی وزیرحنا ربانی کھار نے 2011میں ہندوستان کا دورہ کیاتھا۔ سال 2014میں پاکستان کے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعظم نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں شرکت کے لئے ہندوستان تشریف لائے تھے۔

ڈسمبر2015میں اس وقت کی وزیرخارجہ سشما سوارج نے پاکستان کا دورہ کیاتھا اس کے چند دن بعد مودی نے پڑوسی ملک کا ایک مختصر دورہ کیاتھا۔

سال2001میں شانگھائی میں ایک سمیٹ کے دفوران ایس سی او کی تشکیل روس‘ چین‘ کارگس جمہوریت‘ کازکستان‘ تاجکستان‘ او راوزبکستان کے صدور نے عمل میں لائی تھی۔ چند سالوں میں یہ ایک بڑی بین علاقائی عالمی تنظیموں میں تبدیل ہوگیاہے۔ بیجنگ نژاد ایس سی او میں 2017سے ہندوستان اورپاکستان مستقبل اراکین بنے ہوئے ہیں۔