پاکستان کے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید گرفتار

   

اسلام آباد : کستان کے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو جمعرات کی صبح گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کارروائی کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ تاہم میڈیا کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مبینہ طور پر کیے گئے ریمارکس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے، جس میں ان پر ’’پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو ختم کرنے کے لیے قتل کی سازش ‘‘کا الزام لگایا گیا تھا۔۔ ان کے خلاف اسلام آباد میں پہلے ہی ایف آئی آر درج ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جلد عمران خان کو بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔رشید،عمران خان کے قریبی ہیں اور عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ بھی ہیں۔
یہ کارروائی راولپنڈی پولیس نے کی ہے۔ جس کے بعد انہیں اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی پی ٹی آئی کے سربراہ وسابق وزیراعظم عمران خان نے رشید کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔واضح رہے کہ عمران خان نے 27 جنوری کو ایک ٹیلی ویژن خطاب میں الزام عائد کیا تھا کہ زرداری ایک تازہ قتل کی سازش۔ ایک ”پلان سی’’۔ اور اس مقصد کے لیے ایک دہشت گرد گروپ ملوث تھا۔ اس نے اپنے الزام کی پشت پناہی کے لیے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔سینئر سیاستدان کو پی پی پی راولپنڈی ڈویژن کے نائب صدر راجہ عنایت الرحمان کی جانب سے 27 جنوری کو پولیس شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ اے ایم ایل کے سربراہ نے 27 جنوری کو ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں الزام لگایا تھا کہ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے عمران خان کو قتل کرنے کے لیے کسی دہشت گرد کی مدد حاصل کی۔ واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے جیو نیوز کو بتایا کہ اے ایم ایل کے سربراہ کو اسلام آباد میں ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں شیخ رشید نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گھریلو ملازمین کو مارا پیٹا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ وکیل میاں طاہر نے ان کی ضمانت حاصل کر لی ہے اور انہوں نے الزام لگایا کہ واقعے کے پیچھے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا ہاتھ ہے۔