پرامن احتجاج کے ساتھ پہلوانوں نئی پارلیمنٹ کی طرف آگے بڑھیں گے

,

   

مذکورہ جنتر منتر‘ وہ مقام جہاں پر ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے احتجاج چل رہا ہے‘ پہلوانوں اور ان کے حامیوں پر کڑی نظر رکھنے والے پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ عملی طور پر حد سے باہر نظر آیا۔


نئی دہلی۔احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے ہفتہ کے شام دیگر گئے کہاکہ اتوار کونئی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے مہیلا پنچایت کومنسوخ کرنے کے لئے بہت ”دباؤ“ تھالیکن وہ ”پرامن“ مارچ کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

متعدد خاتون پہلوانوں کے ساتھ مبینہ جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کی گرفتاری کی احتجاج کررہے پہلوانوں نے مانگ کی ہے‘ انہوں نے اتوار کے روز جس دن وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں نئے پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح رکھا گیا ہے اس روز مہیلا پنچایت کااعلان کیاہے۔

اولمپیک تمغے جیتنے والے بجرنگ پونیا‘ ساکشی ملک اور ایشین گیمس کے گولڈ میڈل فاتح ونیش پھوگاٹ نے کہاکہ کوئی بھی طاقت انہیں پرامن مارچ کرنے سے روک نہیں سکتی۔

انتظامیہ نے کہاکہ انہیں جنتر منتر سے نئی پارلیمنٹ کی عمارت تک پرامن مارچ نکالنے کی اجازت دیدی ہے۔ونیش نے الزام لگایاکہ ”مہیلا پنچایت کے لئے ہم جائیں گے۔ ہماری حامی امبالا مں ی ایک گرودوارہ پر رکے ہوئے ہیں اور رات وہ وہیں گذاریں گے۔

اب اسے چھاونی میں تبدیل کردیں گے“۔

پہلوانوں نے‘ مہاپنچایت کے لئے شمالی ہندوستان کے مختلف شہروں کا دورہ کرتے ہوئے اور خواتین اور کھاپوں سے ان کے احتجاج کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔ ونیش نے مزید کہاکہ اگر اتوارکو ان پر طاقت کا استعمال کیاگیا توبھی مارچ پرامن رہے گا۔

جہاں کہیں پر بھی ہمیں روکا جائے گا‘ وہیں پر ہم مہاپنچایت منعقد کریں گے۔ انہو ں نے الزام لگایاکہ ان کی حمایت کرنے والے لوگوں کے مکانات پر دھاوے کئے جارہے ہیں۔