پرکاش امبیڈکر اور اسد الدین اویسی کے رکن پارلیمنٹ ایک دوسرے پر علیحدگی کی ذمہ داری عائد کررہے ہیں

,

   

سال2019میں ہوئے لوک سبھا الیکشن کی تفصیلات بتاتی ہیں کہ مہارشٹرا میں وی بی اے اور اے ائی ایم ائی ایم اتحاد نے محض ایک سیٹھ پر جیت حاصل کی مگر انہوں نے بارہ سیٹوں پر کانگریس اور این سی پی اتحاد کو نقصان پہنچایا

نئی دہلی۔ پرکاش امبیڈکر کی زیر قیادت ونچت بہوجن اگھاڑی (وی بی اے) اور اسدالدین اویسی کی کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) جس نے مہارشٹرا کے لوک سبھا الیکشن میں دلت مسلم اتحاد کیاتھا‘اوراب مہارشٹر ا میں اسمبلی الیکشن سے قبل ایک دوسرے کو تقسیم کا ذمہ دار ٹہرارہے ہیں کیونکہ دونوں نے مذکورہ اسمبلی الیکشن میں تنہا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

مذکورہ الائنس نے مئی کے لوک سبھا الیکشن میں 7.64فیصد ووٹ حاصل کئے تھے جس کی وجہہ سے کانگریس اور این سی پی کے اتحاد پر کافی بڑا اثر بھی پڑا تھااور اس کاراست فائدہ بی جے پی شیوسینا اتحاد کو پہنچا۔

سال2019میں ہوئے لوک سبھا الیکشن کی تفصیلات بتاتی ہیں کہ مہارشٹرا میں وی بی اے اور اے ائی ایم ائی ایم اتحاد نے محض ایک سیٹھ پر جیت حاصل کی مگر انہوں نے بارہ سیٹوں پر کانگریس اور این سی پی اتحاد کو نقصان پہنچایا۔

مہارشٹرا میں لوک سبھا الیکشن میں کانگریس اور این سی پی محض بارہ سیٹوں تک سمٹ کر رہ گئی تھی جبکہ بی جے پی شیوسینا اتحاد کو بالترتیب 23اور18سیٹیوں پر کامیابی حاصل ہوئی۔

امبیڈکر نے اے ائی ایم ائی ایم پر الائنس توڑنے کا الزام عائد کیا۔امبیڈکر نے ای ٹی سے کہاکہ ”اے ائی ایم ائی ایم کے نو منتخبہ صدر امتیاز جلیل نے اے بی وی پر یکطرفہ دروازہ بند کردیا۔

حالانکہ ایک نجی محفل میں اے ائی ایم ائی ایم صدر اندرونی معاملے پر تبادلے خیال کا وعدہ کیاتھا مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا“