پوتن نے یوکرین فوجی کاروائی کا کیااعلان‘ دھمکوں کی آوازیں سنائی دیں

,

   

یوکرین کے صدر کی جانب سے ماسکو کے اس دعوی کہ روس کے لئے ان کا ملک خطرہ بن گیا ہے کو مسترد کرنے اور امن کے لئے پرجوش آخری لمحات کی درخواست کرنے کے بعد محض چند گھنٹوں کے بعد پوتن کا یہ اعلان سامنے آیاہے۔


ماسکو۔ روس کے صدر ولاد میر پوتن نے جمعرات کے روز یوکرین میں فوجی اپریشن کا اعلان کیااور دیگر ممالک کو بھی روسی کاروائی میں کسی بھی قسم کی مداخلت پر متنبہ کیا کہ ”ایسا نتائج برامد ہوں گے جو اب تک دیکھے نہیں گئے ہیں“۔

مغربی یوکرین میں انہوں نے شہروں کوبچانے کے لئے اس حملے کو ضرورت قراردیا‘ یہ ایسا دعوی ہے کہ مذکورہ امریکہ نے قیاس لگایاہے کہ ایک حملے کو حق بجانب قراردینے کے لئے یہ فرضی طور پر پیش کیاگیاہے۔

ایک ٹیلی ویثرن خطاب میں پوتن نے امریکہ اور اس کے ساتھیوں پریوکرین کو این اے ٹی او میں شامل ہونے سے روکنے کی روسی مانگ کو نظر انداز کیا ہے اور ماسکو سکیورٹی ضمانتیں پیش کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ روس یوکرین پر قبضہ کرنے کا منشاء نہیں رکھتا ہے مگر اسکو ”غیرمصلح کرنے“ کا اقدام کرے گا اور جن لوگوں نے جرائم کئے ہیں انہیں انصاف تک پہنچایاجائے گا۔

یوکرین بھر کے دیگر شہروں کے بشمول کے وائی ائی وی‘ کھار کیو‘اڈیسسا میں بڑے دھماکوں کی آوازوں کے بعد پوتن نے خطاب کیاہے۔

امریکی صدر جو بائیڈ نے ایک تحریری بیان میں مذکورہ یوکرین پر ”بلااشتعال اور بلاجواز حملہ“کی مذمت کی اور وعدہ کیاکہ امریکہ اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے جمعرات کے روز گروپ آف سیوین لیڈر کی میٹنگ کے بعد ”روس کو جواب دہ بنایاجائے گا“۔ بائیڈن نے کہاکہ ان کا منصوبہ جمعرات کے روز امریکیوں سے بات کرنے کا ہے۔

جمعرات کے روز روس پر مز ید پابندیاں متوقع ہیں۔ پوری شدت کے ساتھ روسی حملہ بڑے پیمانے پر تباہی مچائے گا اور یوکرین کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کوگرادے گا۔

اور اس کشیدگی کے نتائج روس پر عائد کی جانے والی بڑی پیمانے پر پابندیاں ہوں گے جس کا اثر ساری دنیا پر پڑے گا‘ یوروپ کو انرجی کی سپلائی متاثر ہوگی‘ عالمی مالی منڈیاں متزلزل ہوجائیں گی اور سرد جنگ کے بعد براعظم کے توازن کے لئے خطر ہ بن جائے گا۔

جیسے ہی انہوں نے ملٹری کاروائی کی شروعات کااعلان کیا‘ پوتن نے دیگر ممالک کو بھی کسی قسم کی مداخلت نہ کرنے کی وارننگ دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”میرے پاس ان لوگوں کے لئے چند الفاظ ہیں جو جاری پیش رفت میں مداخلت کے لئے بے چین ہیں‘ جو کوئی بھی ہمیں روکنے کی کوشش کرے گاوہی اپنے ملک اور اپنی عوام کے لئے خود خطرات پیدا کرے گایہ جان لیں کہ روس کاردعمل فوری ہوگااور سنگین نتائج کاسامنا کرنا پڑیگا جو اب تک تاریخ نے نہیں دیکھیں ہیں“۔

پوتن نے یوکرین کے سرویس مین پر زوردیاہے کہ وہ ”فوری ہتھیار ڈال دیں اور اپنے گھر چلے جائیں“۔

پوتن کاملٹری اپریشن کا اعلان کریملن کے اس بیان کے بعد سامنے آیاجب انہوں نے کہاکہ مغربی یوکرین میں باغیوں نے روس سے یوکرین کی ”جارحیت“ کو سرنگوں کرنے کی مدد کے لئے روس سے فوجی امداد طلب کی ہے اور اس پر وائٹ ہاوز نے کہاکہ ماسکو کا”جھوٹا فلیگ“ اپریشن تاکہ حملہ کے حالات پیدا کئے جاسکیں۔