پٹاخے لگے ہوئے انناس کھانے کی وجہہ سے حاملہ ہاتھی کی موت

,

   

کچھ لوگوں نے انناس کے اندر پٹاخے لگادئے تھے جس کو ایک جنگلی ہاتھے نے کھالیا اور چبانے کے دوران پٹاخے پھٹے جس کی وجہہ سے ہاتھی زخمی ہوگئی۔

پالاکڈ۔ایک عہدیدار کے بموجب کیرالا کے مذکورہ فارسٹ محکمے کے ذمہ داران ان لوگوں کی ”تلاش“ کررہے ہیں جو ایک 15سالہ حاملہ ہاتھی کی موت کے ذمہ دار ہیں۔

انناس میں پوشید پٹاخوں کی وجہہ سے شدید طور پر زخمی ہونے کے بعد مذکورہ ہاتھی کی موت واقع ہوگئی ہے۔

سائلنٹ ویلی نیشنل پارک کے وائیلڈ لائف وارڈن سامیول پاچاؤ نے ائی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جو کوئی بھی اس کے پس پردہ ہے انہوں نے ایک سنگین جرم کیاہے۔

پاچاؤ نے کہاکہ ”ہمیں اندازہ بھی نہیں ہے کہ اس جرم کو انجام دینے والے کون لوگ ہیں جو ناقابل قبول ہے۔

اس واقعہ کے متعلق ہمیں پچھلے ماہ کی 23تاریخ کو جانکاری حاصل ہوئی تھی‘ جس وقت مذکورہ نیشنل پارک کے باہری حصہ میں آبی وسائل کے قریب مذکورہ ہاتھی دیکھائی دی تھی“۔

پاچاؤ کے مطابق کچھ لوگوں نے انناس کے اندر پٹاخے لگادئے تھے جس کو ایک جنگلی ہاتھے نے کھالیا اور چبانے کے دوران پٹاخے پھٹے جس کی وجہہ سے ہاتھی زخمی ہوگئی۔

انہوں نے کہاکہ ”بعدازاں ہم نے جانوروں کے ڈاکٹر کو طلب کیا اور25تاریخ کے روز ہاتھوں کے ماہر ڈیوڈ ابراہم ائے اور انہوں نے ہمیں خراب حالت کے متعلق وضاحت کی تھی“۔

ائی اے این ایس کو ابراہم نے بتایا کہ زخم دوہفتے پرانے دیکھائی دے رہے ہیں جس میں کیڑے اگئے تھے۔

ابراہم نے کہاکہ ’ہم نے جنگلاتی عہدیداروں کو جانکاری دی ہے کہ تشخص خراب ہے اور دو دن قبل ہاتھی کی پانی کی وجہہ سے جمع کیچڑ میں ہوئی ہے۔

اگلے روز جب پوسٹ مارٹم کیاگیاتو ہمیں معلوم ہوا ہے مادہ ہاتھی دو ماہ کی حاملہ تھی۔

ہمیں بچہ دانی سے اس بات کابھی پتہ چلا کہ یہ مادہ ہاتھی کی پہلا حمل تھا۔ یہ جان کر ہمیں کافی تکلیف ہوئی“۔

پوسٹ مارٹم کے فوری بعد جنگل میں ہاتھی کو دفن کردیاگیاہے۔ پاچاؤ نے کہاکہ ”دو ٹیمیں اس واقعہ کی جانچ کررہی ہیں“۔

اگرچکہ جنگلات میں انسانوں اور جانوروں کے درمیان تصادم کی اطلاعات موصول ہوتی ہیں جہاں پر جانور کسانوں کی فصلوں کو تباہ کردیتے ہیں‘ اس واقعہ نے سب کو غمزدہ کردیاہے

https://www.youtube.com/watch?v=bneeGsplXBU&feature=emb_title