پٹرول‘ ڈیزل کی قیمتو ں میں دوبارہ اضافہ

,

   

ہندوستان کا 85فیصد انحصار اپنی تیل کی ضرورتوں پر پورا کرنے کے لئے درآمدات پر ہے۔
نئی دہلی۔ پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں پر فی کس ہفتہ کے روز80پیسوں کا اضافہ ہوا ہے‘ پانچ دنوں میں یہ چوتھے مرتبہ تیل کی کمپنیوں نے خام مال کی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعہ صارفین پر بوجھ عائد کیاہے۔

ریاست ایندھن ریٹایلر کے بموجب دہلی میں پٹرول کی قیمتوں میں 98.61تک کا اضافہ ہواہے وہیں ڈیزل کی سابق کے قیمت 98.87روپئے فی لیٹر کے مقابلہ 89.07روپئے فی لیٹر تک کااضافہ ہوا ہے۔ مارچ22کے بعد سے طویل مدت کے بعد چار مرتبہ میں ہر بار 80پیسہ فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ اضافہ 2017جون کے بعد سے قیمتوں میں نظر ثانی شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ ہے


ایندھن ریٹایلرس کو نقصانات کا سامنا
ان چار اضافی قیمتوں میں 3.20روپئے فی لیٹر تک کا اضافہ ہوا ہے۔اترپردیش او رپنجاب جیسی ریاستوں میں انتخابات کے پیش نظر نومبر4کے بعد سے قیمتوں پر توقف لگادیاگیاتھا‘ اس وقت کے دوران خام تیل کے خام میٹریل کی قیمت میں 30امریکی ڈالر تک کا اضافہ بھی ہو اتھا۔

اسمبلی انتخابات کے فوری بعد10مارچ کے روز قیمتوں پر نظر ثانی متوقع تھی مگر ایسا نہیں ہوا تھا۔ خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود تیل کی کمپنیوں نے 137دنوں تک پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں پر نظر ثانی نہیں کی تھی حالانکہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت117امریکی ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی جس کے قیمت نومبرکی ابتداء میں 82امریکی ڈالر فی بیرل تھی‘ اب ان مراحل میں مطلوبہ اضافہ کا بوجھ صارفین کے کاندھوں پر عائد کررہے ہیں۔

موڈیز انویسٹرس سروسیس نے جمعرات کے روز کہاکہ سرکاری تیل ریٹایلرس انڈین ائیل کارپوریشن (ائی او سی) بھارت پٹرولیم کارپوریشن لمٹیڈ(بی پی سی ایل) اور ہندوستان پٹرولیم کارپوریشن لمٹیڈ(ایچ پی سی ایل) کو مشترکہ طور پر انتخابات کے وقت کے دوران پٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے اجتناب پر 2.25بلین امریکی ڈالر یعنی(19000کروڑ) کا نقصان ہوا ہے


کس حد تک اضافہ متوقع ہے؟
کوٹک انسٹیٹیویشنل ایکوٹیز کے بموجب تیل کمپنیوں کو ڈیزل کی قیمت میں 13.1-24.9فی لیٹر کا اضافہ اور 10.6-22.3فی لیٹر پٹرول پر اضافہ کی ضرورت ہے جو خام تیل امریکی ڈالر100-120فی بیرل کے تحت ہے“۔

سی آر ائی ایس ائی ایل ریسرچ نے کہاکہ 9-12روپئے فی لیٹر ریٹیل قیمتوں میں اضافہ درکار ہے جو ایک اوسط 100امریکی ڈالر فی بیرل خام تیل کے لئے ہے اور امریکی ڈالر 110-120کے لئے واسط فی لیٹر 15-20روپئے کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ہندوستان کا 85فیصد انحصار اپنی تیل کی ضرورتوں پر پورا کرنے کے لئے درآمدات پر ہے۔