پٹنہ پولیس نے خان سر اور دیگر کی فی الحال گرفتار ی کو مسترد کردیا

,

   

ان کے خلاف ایف ائی آر درج کی گئی ہے
پٹنہ۔ آر آر بی اور این پی ٹی سی امتحانات کے خلاف جاری احتجاج میں ملازمت کے امیدواروں اور اسٹونٹس کو اکسانے کے الزامات کا سامنا کررہے کوچنگ مراکز کے ٹیچرس کو ایک راحت اس وقت ملی جب کسی کی بھی گرفتاری کوپٹنہ پولیس نے مسترد کردیاہے۔

سینئر سپریڈنٹ‘پٹنہ‘مانوجیت سنگھ دہلون نے کہاکہ مختلف پولیس اسٹیشنوں میں کوچنگ اداروں کے مالکین اورٹیچروں کے خلاف ایف آئی آریں درج کی گئی ہیں مگر محکمہ فوری گرفتاری کی طرف متوجہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم نے فیصلہ کیاہے کہ ان ایک شفاف موقع دیا جائے گا۔ ہمارے پاس سوشیل میڈیاجیسے یوٹیوب‘ واٹس ایپ او رٹوئٹر کے ویڈیو فوٹیج ہیں۔ ان ویڈیو فوٹیج کا ملزم ٹیچرس کے بیانات سے کراس چیک کریں گے اور پھر ان کے خلاف کاروائی کریں گے“۔

پٹنہ پولیس نے ’خان سر‘ ایس کے جہا‘ نوین سر‘ امرناتھ سر‘ گگن پرتاب اورگوپال ورما کے خلاف ان کے بالترتیب یوٹیوب چیانلس کے ذریعہ ملازمت کے امیدواروں او راسٹوڈنٹس کو اکسانے کے معاملے میں ایف ائی آر درج کیاہے۔

مذکورہ ایس ایس پی نے کہاکہ ان کے پا س موجود شواہد کی بنیاد پر ان کے خلاف ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”ہم ان ٹیچرس کو نوٹس جاری کریں گے کہ وہ پولیس سے رجوع ہوں اور ثبوت کے لئے موثر بحث کریں کہ وہ مذکورہ اکسانے والے ویڈیو ز اور اسٹوڈنٹس میں پیغامات کو پھیلانے میں ملوث نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”تحقیقات کے دوران ہمیں بہت سارے یوٹیوب‘ فیس بک او رٹوئٹر اکاونٹس ملے ہیں جس کا استعمال احتجاج کی راست نشریات کے لئے استعمال کیاگیاہے۔ اس طرح کا عمل طلبہ کو احتجاج میں شامل ہونے کے لئے اکسانے میں بدل گیاہے“۔

مذکورہ آر آر بی نے 35000جائیدادوں کے لئے ہندوستانی ریلویز کے مختلف سطحوں اور این پی پی سی میں 2019کے لئے تقرارت پر مشتمل اعلامیہ جاری کیااو ر امتحانات بھی منعقد کرائے تھے۔

وہ تمام جو اس میں اہل پائے گئے وہ اپنے تقرر کے منتظر تھے‘ پچھلے ہفتہ مذکورہ آر آربی نے ایک اورامتحان کے لئے اعلامیہ جاری کیااور یہ بھی کہاکہ طلبہ کو دو امتحانات دینے ہوں گے‘ جو ابتدائی او رپھر مرکزی حیثیت کے مستقبل میں ہوں گے۔

جس نے ملازمت کے خواہش مند امیدواروں اورطلبہ میں بہار کے اندر احتجاج کی وجہہ بنا ہے۔