پڑوسی ملکوں میں جبر و استبداد کا سامنا کرنے والے غیر مسلم افراد کو ہندوستان کی شہریت

,

   

بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی پر سپریم کورٹ فیصلہ سے گڑبڑ و بے چینی کے اندیشے غلط ثابت ہوگئے، وزیراعظم مودی کا خطاب
دستوری دفعہ 370 کی تنسیخ سے جموں و کشمیر کی ترقی

نئی دہلی 6 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی کابینہ کی طرف سے شہریت (ترمیمی) مسودہ قانون کی منظوری کے بعد پہلی مرتبہ ریمارکس کرتے ہوئے جمعہ کو کہاکہ ایسے ہندوستانیوں کو جو فی الحال اپنے متعلقہ ملکوں میں سرکاری سطح پر ظلم ، جبر و استبداد کا سامنا ہے اُن کے لئے ایک بہتر مستقبل کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعظم مودی نے ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایودھیا میں بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی مقدمہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ سے قبل اگرچہ بے شمار اندیشے ظاہر کئے گئے تھے لیکن اِس (فیصلہ) کے اعلان کے بعد ملک کے عوام نے ثابت کردیا کہ یہ تمام اندیشے غلط تھے۔ وزیراعظم مودی نے کہاکہ ’’رام جنم بھومی مقدمہ نے یہ ثابت کردیا کہ ہمارا ایک اچھا مستقبل ہوسکتا ہے اور ہم ماضی کی کڑی کا تسلسل نہیں رہ سکتے۔ عوام یہ اندیشے ظاہر کررہے تھے کہ فیصلہ سے ملک میں گڑبڑ و بے چینی پیدا ہوسکتی ہے لیکن اِس ملک کے عوام نے خود یہ ثابت کردیا کہ یہ اندیشے غلط تھے‘‘۔ شہریت (ترمیمی) بل جس میں پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں منظم پیمانہ پر زور زبردستی اور ظلم کا سامنا کرنے والے غیر مسلم (ہندو، جین، سکھ، بدھ) افراد کو ہندوستانی شہریت دینے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے، چہارشنبہ کے روز کابینہ کی طرف سے منظوری دی گئی تھی اور توقع ہے کہ آئندہ ہفتہ میں پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔ وزیراعظم مودی نے مجوزہ قانون سازی کا نام لئے بغیر کہاکہ ’’پڑوسی ملکوں میں سینکڑوں افراد جو متعلقہ ملکوں کی طرف سے منظم پیمانے پر جبر و استبداد کا سامنا کررہے ہیں جنھیں مادر ہند پر ایقان و اعتقاد ہے، اُن کے لئے ہندوستانی شہریت کے ساتھ تمام راستے کھلے ہیں، اُن کے ایک بہتر مستقبل کو یقینی بنایا جائے گا‘‘۔ دستور کی دفعہ 370 کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہاکہ یہ فیصلہ اگرچہ سیاسی طور پر انتہائی دشوارکن ضرور نظر آتا ہے لیکن اِس سے لداخ اور جموں و کشمیر کے عوام کی ترقی کے لئے ایک نئی اُمید اُبھری ہے۔ اُنھوں نے یہ بھی کہاکہ وہ عوام کی زندگیوں میں حکومت کی مداخلت کے مخالف ہیں اور کم سے کم (مختصر) حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی کی وکالت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ ’’حکومت کو جتنا جلد ہوسکے عوام کی زندگیوں میں مداخلت سے دور ہوجانا چاہئے اور ایک بہتر آنے والے کل کے لئے حکومت کو ابتدائی اور بنیادی سطحوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ چنانچہ ملک کے عوام کو ایک بہتر مستقبل کی فراہمی کے لئے ایک بہتر حکمرانی فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم مودی نے کہاکہ اُن کی حکومت 15 کروڑ گھروں کو صاف ستھرے پینے کے پانی سے مربوط کرنے کیلئے کام کررہی ہے۔