پھلوں پر ”تھوک لگانے“ والا شخص ایم پی سے گرفتار‘ وائیرل ویڈیوپرانا اور16فبروری کا ہے

,

   

بھوپال۔ ریاست مدھیہ پردیش کے رائسن ضلع سے شیرو نامی شخص جو جمعہ 3اپریل کے روز گرفتار کرکے اس کے خلاف ائی پی سی کی دفعات269‘270کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔

ائی پی سی کی دفعہ 269زندگیوں کے لئے خطرہ بنے ہوئی وباء کو جان بوجھ کر پھیلنا ہے اور جبکہ دفعہ 270وباء کو جان بوجھ کر پھیلنے اور اس سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ پیدا کرنا ہے۔

بڑے پیمانے پر ایک ویڈیو وائیرل ہونے کے بعد جس میں ایک شخص جان بوجھ کر پھلوں پر تھوک لگارہا اور فروخت کررہا ہے یہ ڈیولپمنٹ پیش آیاہے۔

سوشیل میڈیا صارفین کا دعوی ہے کہ ویڈیومیں دیکھائی دینے والا شخص جان بوجھ کر پھلوں پر تھوک لگارہا ہے تاکہ لوگوں کو متاثر کیاجاسکے۔

ایک ٹوئٹر صارف ”دیسی موجیتو“ نے یہ ویڈیو ٹوئٹر پر پوسٹ کیا جس کو یہ خبر شائع ہونے تک 43,000لوگوں نے دیکھا تھا

ویڈیو قدیم‘فبروری کا ہے
رائسن کی ایس پی مونیکا شکلا نے دی کوائنٹ کو بتایا کہ ویڈیو جو پھیلایاگیا ہے وہ 16فبروری کو لیاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”جب سے ویڈیو وائرل ہوا ہے آج تک ہم ویڈیو پیش کرنے والے فرد سے رابطے میں ہیں او رآخر کار ہم نے اس شخص کو پکڑ ہی لیاجو ویڈیو میں دیکھائی دے رہا ہے۔

تحقیقات کی جارہی ہے اور ہم اب بھی اس بات کی جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس شخص نے ایسا کیوں کیاتھا۔ درایں اثناء ایک ایف ائی آر درج کرلیاگیاہے اور شیروکی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے“۔

تفتیش کے دوران شیرونے پولیس کو بتایا کہ اس نے ماضی میں ایسا کبھی نہیں کیاہے اس نے پولیس کو بتایاکہ”میں نہیں جانتاکہ میرے ساتھ کیاہوا تھا۔

میں روز کی طرح میوے ایک طرف رکھ رہاتھا“۔

مذکورہ پولیس عہدیدار نے دی کوئنٹ کو اس بات کی بھی جانکاری دی کہ شیرو کا طبی جانچ کی گئی ہے اور ڈاکٹر نے مشورہ دیاہے کہ اس کو کرونا وائرس مثبت ہوسکتا ہے۔

دی کوائنٹ کے ہاتھ معاملہ در ج کی جانے والی ایف ائی آر بھی لگی ہے۔

درایں اثناء شیرو کی بیٹی فضاء نے دی کوائنٹ کو بتایا کہ ان کے والد کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور وہ ویڈیو جو گشت کررہا ہے وہ پرانا ہے۔

فضاء نے مزیدکہاکہ ان کے والد کو کرنسی کی اسی طرح گنتی کی عادت ہے اور محض انہوں نے اسی انداز میں پھلوں کی بھی گنتی ہے۔

رائسن کے ایک مقامی رپورٹر نلیند ر مشرا نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ پولیس کی جانب سے جو جانکاری دی جارہی ہے وہ درست ہے اور ویڈیو موجودہ نہیں ہے بلکہ پرانا اور 16فبروری کا ہے