پیر کے روز کی تباہی شیئر بازار کے لئے سب سے خراب دن رہا ہے۔ اس کے پانچ عوام ہیں۔

,

   

ہندوستان کاانحصار زیادہ تر درآمدات پر ہونے کے باوجود مذکورہ تیل کی قیمت میں گرواٹ نے منفی اثر ڈالا ہے

نئی دہلی۔ پیر کے روز کی تباہی شیئر بازار کی تاریخ میں سب سے خراب دن رہا ہے۔ بی ایس ای حصاص کا اختتام1942پوائنٹس کی گرواٹ کے ساتھ 35635پر بندہوا وہیں مذکورہ این ایس ای نفٹی 538پوائنٹس نیچے پہنچ کر 10451پر بند ہوا ہے۔

اسٹاک میں گروٹ کی وجہہ سے سرمایہ کاروں کی 6.50لاکھ کروڑ کے حصاص پر نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کرونا وائریس کے پھیلنے اور خام تیل کی قیمتوں میں گرواٹ نے ممبئی ٹریڈنگ میں گھریلوحصاص میں بھاری گرواٹ ائی ہے۔

بھاری مقدار میں غیرملکی سرمایہ کاروں کی فروخت اور ہندوستانی مالی نظام میں استحکام کے متعلق ہندوستان کے پانچویں بڑے خانگی قرض دینے والے ایس بینک میں ائے بحران کے پیش نظر خدشات میں اضافہ ہوگیاہے۔

تو کیا اس تباہی کا ذمہ دار محض تیل کی قیمتوں میں گرواٹ ہے؟ عام طور پر ہندوستان تیل کی قیمتوں میں سدھار کے معاملہ میں فاتح ہے‘ پھر بھی سرمایہ کاروں کو خوف ہے کیوں؟دلال مارکٹ کے کاروبار پر نظر ڈالیں گے تو یہاں پر پیر کے صنعتی مارکٹ کے اہم عنصر سامنے ائیں گے۔

تیل کی قیمتوں میں گرواٹ
قیمتوں میں کٹوتی اور او پی ای سی جمع ممالک کے ساتھ بات چیت منقطع ہوجانے کے متعلق سعودی عرب کے فیصلے کے پیش نظر خام تیل کی قیمتوں میں تیس فیصد کا اضافہ ہوا ہے‘

جس کے نتیجے میں پہلی خلیجی جنگ کے بعد سے قیمتوں میں سب سے بھاری گرواٹ ائی ہے۔

یہی وجہہ ہے کہ جس کے نتیجے میں ہندوستان میں بڑی توانائی والے اداروں بشمول ریلائنس انڈسٹری اور او این جی سی میں بارہ فیصد کی گرواٹ ائی ہے

۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ درآمدات میں بڑے پیمانے پر انحصار کے باوجود ہندوستان کے لئے تیل کی قیمتوں میں گرواٹ کا بڑا اثر ہوگا

سی او وی ائی ڈی19کا گہرا خوف
کرونا وائرس سے معاشی تباہی کا سرمایہ کاروں کو بھاری خوف لاحق ہے۔ دنیا بھر میں اس وائر س متاثرہونے والے کی تعداد 107000ہوگئی ہے اور یہ مزیدممالک تک پہنچ رہا ہے۔

مرنے والوں کی تعداد میں محض اٹلی میں پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران 130 کے ساتھ جملہ مرنے والی تعداد 366تک پہنچ گئی ہے ملک کے بڑے حصہ کو مقفل کردیاگیا ہے اور 16لاکھ لوگوں کا علاج کیاجارہا ہے

۔ مغربی ایشاء میں ریاض کے تمام اسکول اور یونیورسٹیوں کو بند کردیاگیاہے۔ امریکہ میں واشنگٹن ڈی سی میں نوال کرونا وائرس سے جانبر نہ ہونے والے دو لوگوں کا نام شامل کیاگیا ہے جس کے بعد ملک بھر میں متاثرین کی تعداد 19تک پہنچ گئی ہے‘

وہیں نیویارک میں کرونا وائرس کے 89معاملات کی تصدیق ہوئی ہے۔ مختلف جانکاروں کا اندازہ ہے کہ کرونا وائرس کی وجہہ سے 2.4ٹریلین کا نقصان ہورہا ہے

معاشی استحکام کے متعلق سوالات
تاجروں نے کہاکہ مذکورہ ایس بینک بحران نے ملک میں بینک نظام کے استحکام پر تشویش ظاہر کی ہے‘

مزید کہاکہ گھریلو سرمایہ کاروں کی پریشانی میں اضافہ کیاہے۔