پیسے کی قلت کے سبب یوپی یونیورسٹی کے طالب علم نے کی خودکشی۔

,

   

جھانسی۔ ضلع کے ایک خانگی ہاسٹل کے روم میں پنکھے سے لٹک کر ایک24سالہ طالب علم نے اپنی جان دیدی ہے۔ موقع سے ایک خودکش نوٹ دستیاب ہوئی ہے جس میں مبینہ طور پر اس نے لکھا ہے کہ والدین ضرورت کے مطابق اس کو پیسے نہیں بھیج رہے ہیں جس کی وجہہ سے وہ اپنی جان دے رہا ہے۔ متوفی کپل جوشی بوندیلکھنڈ یونیورسٹی(بی یو) کا طالب علم اور اتراکھنڈ کے پیتروگڑھ کا ساکن ہے۔

وہ بی بی اے ٹورازم میں سال اول کا طالب علم تھا۔جولائی 2019سے بی یو کیمپس کے قریب شیو اجی نگر کے ایک گھر میں وہ پینگ گیسٹ کے طورپر رہ رہا تھا۔

چہارشنبہ کی صبح جب مکان مالک کپل کے لئے ناشتہ دینے کے لئے پہنچے تو انہوں نے بیڈ شیٹ کے ذریعہ پھنکے سے نعش لٹکائی ہوئی پائی۔ فوری انہوں نے پولیس کو اس کی جانکاری دی۔

بی یو ٹورازم او رہوٹل مینجمنٹ محکمہ کے ہیڈ سنیل کابیا ے کہاکہ جوشی خاموش اور دوسرے طلبہ سے گھلنے ملنے والا اسٹوڈنٹ نہیں تھا۔

یونیورسٹی چوکی انچار پرمیندر سنگھ نے کہاکہ نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے روانہ کردیاگیاہے اور پولیس نے متوفی کے والد کو اس کی جانکاری دی ہے جو ایک خانگی اسکول میں پرنسپل کے خدمات انجام دیتے ہیں۔

مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ ”کپل کے والد لاک ڈاؤن کے باوجود جھانسی آنے کے لئے اجازت حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ جیسے ہی اجازت مل کاجائے گی جلد سے جلد یہاں آنے کی کوشش کریں گے۔نعش مردہ خانہ میں رکھی ہوئی ہے“۔