پی ایم ایل اے معاملے میں ای ڈی نے چھتیس گڑھ چیف منسٹر کے ڈپٹی سکریٹری کو کیاگرفتار

,

   

ایک اور ائی اے ایس افیسر رینو ساہو بھی لاپتہ بتائی جارہی ہیں‘ مگر انہوں نے اکٹوبر میں ای ڈی کو ایک لیٹر تحریر کیااور عہدیداروں کو بتایاتھا کہ وہ میڈیکل چھٹی پر ہیں۔


نئی دہلی۔انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے جمعہ کے روز چھتیس گڑھ چیف منسٹر بھوپیش باگھیل کے ڈپٹی سکریٹری سومیاچورسیا کو منی لانڈرنگ معاملے کے ضمن میں گرفتار کرلیاہے جو غیر قانونی کانکنی کے کیس پر مشتمل ہے۔

ستمبر میں ای ڈی نے چھتیس گڑ نژاد ائی اے ایس افیسر سمیر وشنوائی‘ اندرانی گروپ کے سنیل اگروال اور ایک لکشمی کانت تیواری کو بھی گرفتار کیاتھا۔ اکٹوبر میں مفرور ملزم سوریت کانت تیواری نے عدالت میں خود سپردگی اختیار کی تھی اور اس کو گرفتار کرلیاگیاتھا۔

ایک اور ائی اے ایس افیسر رینو ساہو بھی لاپتہ بتائی جارہی ہیں‘ مگر انہوں نے اکٹوبر میں ای ڈی کو ایک لیٹر تحریر کیااور عہدیداروں کو بتایاتھا کہ وہ میڈیکل چھٹی پر ہیں۔بعدازاں ای ڈی نے اکٹوبر کے تیسرے ہفتہ میں ان کے والدہ کے گھر کی تلاشی لی تھی۔

بشنوائی سے ای ڈی عہدیداروں نے کمیشن کے پیسوں کے متعلق پوچھ تاچھ کیا تھا جس کا مبینہ استعمال کوئلہ کی کانکنی کے ضمن میں کیاگیاہے۔ ای ڈی نے مسلسل دو دنوں تک چھتیس گڑھ کے بعض مقامات پر بھی دھاوے انجام دئے اور چار کروڑ روپئے کی رقم ضبط کی۔

مذکورہ انکم ٹیکس محکمہ نے اس سے قبل چھتیس گڑھ حکومت کو تحریر لکھا تھاجس میں انہوں نے الزام لگایاتھا کہ ”چیف منسٹر بھوپیش باگھیل کے کچھ قریبی عہدیدار“ کمیشن‘ رشوت میں ملوث ہیں جو کوئلہ او ردیگر کاروباروں کے پاس سے لی گئی ہے۔

تاہم نے اس ضمن میں کوئی کاروائی نہیں کی تھی۔ انفارمیشن کے مطابق ائی اے ایس افیسر جے پی موریا اوررینو ساہو ان مقامات میں شامل ہیں جہاں پر ای ڈی نے دھاوے کئے ہیں۔اس کے علاوہ ای ڈی کی ٹیم نے تین ائی پی ایس افسران کے مکانات کی بھی تلاشی لی ہے۔

اس سے قبل جب دھاوے انجامدئے گئے تھے چھتیس گڑھ چیف منسٹر بھوپیش باگھیل نے اس کو”سیاسی دھاوے“ قراردئے تھے۔