چار سال پہلے یہودی بن جانے والافلسطینی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل

   

تل ابیب: اسرائیلی فوج نے ٍ یہودی مذہب قبول کر لینے والے فلسطینی شہری کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ یہ واقعی مقبوضہ مغربی کنارے میں جمعرات کے روز پیش آیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس بارے میں کہا ہے کہ فوج نے ایک مشتبہ شخص کو قتل کیا ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج نے اس کی شناخت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔یہودی کمیونٹی کے مغربی کنارے میں ترجمان ناؤم ارنون نے کہا ‘ آج صبح ڈیڈ بین ابراہم کی زندگی المناک طریقے سے ختم ہو گئی ہے۔’ یہودی کمیونٹی کے ترجمان نے اس امر کا اعلان ایک نیوز ویب سائٹ پر کیا ہے۔ترجمان نے بتایا 62 سالہ سامح زیتون نے 2020 میں یہودی مذہب قبول کر لیا تھا۔ اس کا عبرانی نام ڈیڈ بین ابراہم رکھا گیا تھا۔ وہ ایک دوست تھا۔’ جمعرات کی صبح اسے الخلیل اور یروشلم کے درمیانی مغربی کنارے میں ایک سپاہی نے پراسرار طریقے سے زخمی حالت میں پایا۔ بعد ازاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔’