چندرائن گٹہ حدود میں قتل کے پانچ ملزمین گرفتار

   

ساتھیوں میں آپسی تنازعہ پر انتقامی کارروائی : ڈی سی پی

حیدرآباد ۔ 25 ستمبر (سیاست نیوز) ساوتھ زون پولیس نے سنسنی خیز قتل کیس کو حل کرتے ہوئے 5 افراد کو گرفتار کرلیا۔ یاد رہے کہ پیر کو پولیس نے چندرائن گٹہ حدود میں ایک برہنہ نعش کو برآمد کیا تھا جو بیچ سڑک پر پھینک دی گئی تھی۔ پہلے اس کی شناخت نہیں ہوپائی تھی۔ تاہم پولیس چندرائن گٹہ نے آصف کی حیثیت سے اس کی شناخت کرلی جو کاروان علاقہ کا ساکن تھا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ساؤتھ زون گجاراؤ بھوپال نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ آصف قتل کیس میں اس کے قریبی ساتھی شیخ اسمعیل عرف عادل 26 سال ساکن مجاہد گراؤنڈ ملے پلی، 21 سالہ تاج الدین ساکن کاروان، 20 سالہ شیخ عثمان ساکن عطاپور، 20 سا لہ ساحل ساکن مستعدپورہ اور 19 سالہ ریحان ساکن نٹراج نگر جھرہ کو گرفتار کرلیا۔ آصف اور عادل میں تنازعہ چل رہا تھا۔ آصف، عادل کی مجرمانہ زندگی اور اس کے مجرمانہ ریکارڈ کو عام کرتے ہوئے اسے ذہنی اذیت پہنچا رہا تھا اور شدید ہراساں کررہا تھا۔ جاریہ ماہ جیل سے رہائی کے بعد آصف نے عادل کو بے عزت کرنا شروع کردیا۔ اس معاملہ میں بحث و تکرار کے بعد عادل نے آصف کے قتل کا منصوبہ تیار کیا اور شراب نوشی کی غرض سے پاردی واڑہ طلب کیا۔ آصف کے آٹو میں عادل نے پاردی واڑہ کا رخ کیا جہاں پہلے سے اس کے دیگر 4 ساتھی موجود تھے۔ عادل خنجر کے ساتھ تھا۔ شراب نوشی کے دوران بحث و تکرار ہوئی اور آصف نے عادل کو تھپڑ رسید کیا اس پر حملہ کرتے ہوئے آصف کو چاقو سے حملہ کا نشانہ بنانے کے بعد اس کی نعش کو اسی کے آٹو میں پہاڑی شریف منتقل کیا جارہا تھا۔ عادل اور تاج الدین آٹو میں تھے۔ صبح کی اولین ساعتوں میں جب یہ لوگ بنڈلہ گوڑہ کے علاقہ اسلامیہ کالج کے قریب تھے، آصف کو ہوش آیا اس بات سے پریشان عادل نے اس پر دوبارہ حملہ کیا اور ہلاکت کی تصدیق کے بعد نعش پھینک کر فرار ہوگئے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈی سی پی ساوتھ زون سید رفیق، اے سی پی فلک نما ایم اے ماجد، انسپکٹر چندرائن گٹہ پرساد ورما ، سب انسپکٹرس غوث خاں، ذاکر حسین، گوردھن ریڈی و دیگر موجود تھے۔