چندپرتشدد واقعات کے سوائے ہڑتال کا پہلا دن پرامن

   

محنت کشوں کی ملک گیر ہڑتال، معمولات زندگی معطل
نئی دہلی ؍ کولکتہ ؍ تھرواننتاپورم ۔ 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اکادکا پرتشدد واقعات کے سوائے جو مغربی بنگال میں پیش آئے اور بلدیہ کی بسیں مہاراشٹرا کی سڑکوں سے غائب رہیں۔ ٹریڈ یونینوں کی مرکزی حکومت کی مبینہ عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف ہڑتال پرامن رہی۔ ممبئی میں سرکاری ملازمین کو اپنے دفاتر پہنچنے کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دریں اثناء مرکزی حکومت نے اپنے ملازمین کو انتباہ دیا ہیکہ اگر وہ ہڑتال میں شرکت کریں اور کام پر نہ آئیں تو ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ دو صف اول کی بینک یونینوں نے ہڑتال میں حصہ لیا جس کی وجہ سے بینکنگ خدمات جزوی طور پر متاثر ہوئیں۔ ایس بی آئی اور خانگی بینکیں ہڑتال میں شامل نہیں تھی۔ چنانچہ ان کی بینکنگ خدمات متاثر نہیں ہوئیں۔ سرکاری خدمات بشمول برقی سربراہی اور بینک خدمات غیرمتاثر رہیں حالانکہ کئی ٹرینیں مبینہ طور پر
تاخیر سے چل رہی ہیں۔ مضافاتی ٹرینیں، ای ایم یو اور ایم ای ایم یو مغربی بنگال احتجاج کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئیں۔

کیرالا کے دفاتر میں حاضری بہت کم رہی لیکن ریاست گیر سطح پر کوئی پرتشدد واقعہ پیش نہیں آیا۔ کرناٹک میں ہڑتال کی اپیل پر ملاجلا ردعمل حاصل ہوا۔ کیرالا میں ٹرینوں کو روک دیا گیا جبکہ بسیں اور آٹو رکشا سڑکوں پر نظر نہیں آرہے تھے۔ معمولات زندگی متاثر رہے۔ اطلاعات کے بموجب کارکنوں نے دو دن کی ہڑتال کی مکمل تائید کی ہے۔ ہڑتال کی وجہ سے اوڈیشہ میں ریل اور سڑک کی ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی۔ ٹرین خدمات پر اثر پڑا کیونکہ کئی مقامات جیسے بھوبنیشور، کٹک، پوری، بلسور، جالیشور، بھدرک، سنبل پور، برہم پور اور جزیرہ پردیپ پر ہڑتال کے حامیوں نے احتجاج کیا۔ کئی مسافر مختلف مقامات پر پھنس کر رہ گئے۔ مغربی بنگال میں جہاں ترنمول کانگریس زیرقیادت ریاستی حکومت قائم ہے، وسیع پیمانے پر صیانتی انتظامات میں مصروف تھی۔ یہاں پر سنگباری کے واقعات کے سوائے اور اکادکا توڑپھوڑ کے واقعات کے سوائے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ سرکاری دفاتر اطلاعاتی ٹیکنالوجی شعبہ اور بندرگاہی سرگرمیاں حسب معمول رہیں۔ چائے کے باغات میں حاضری معمول کے مطابق تھی۔ ہڑتال حامیوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے جلائے اور سڑکوں پر ٹائر نذرآتش کئے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی نقل و حرکت بری طرح متاثر رہی چنانچہ ہڑتال کی اپیل پر بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں جزوی اور اپوزیشن زیراقتدار ریاستوں میں مکمل منفی اثر دیکھا گیا۔