چوڑیوں کے بغیر ہر فیشن ادھورا

   

چوڑیاں خواتین کا ایسا سنگھار ہے جو وہ صدیوں سے کرتی آ رہی ہیں۔ان کے بغیر خواتین کا فیشن ادھورا رہتا ہے۔آپ جیسے بھی کپڑے پہن لیں،جیسی بھی تیاری کر لیں اور کسی بھی مہنگے سے مہنگے برینڈ سے خریداری کر لیں لیکن اگر آپ کی کلائیاں سونی ہیں یعنی آپ نے چوڑیاں نہیں پہنیں تو آپ کا سنگھار مکمل نہیں ہو سکتا اور آپ کی ساری تیاری ادھوری رہ جائے گی۔ویسے تو چوڑیوں کا اسٹائل بدلتا رہتا ہے اور نت نئے ڈیزائن کی چوڑیاں مارکیٹ میں آتی ہی رہتی ہیں لیکن ان کی مانگ میں کمی نہیں آئی۔بریسلٹ بھی چوڑیوں ہی کی ایک قسم ہے۔مارکیٹ میں ہزاروں قسم کی چوڑیاں دستیاب ہیں جو مختلف میٹریل سے تیار کی جاتی ہیں۔اس بڑھتی ہوئی مہنگائی میں سونے کی چوڑیاں پہننا تو ایک خواب جیسا ہی ہے لیکن ان کے متبادل کے طور پر مارکیٹ میں ایسی چوڑیاں دستیاب ہیں جن پر سونے جیسے پانی کی پالش کی جاتی ہے۔یہ چوڑیاں سستی اور اپنی ساخت میں ہلکی ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف ڈیزائنز میں ملتی ہیں جن کو خواتین ہر طرح کے ملبوسات کے ساتھ استعمال کر سکتی ہیں۔مارکیٹ میں دھاتوں،لکڑی،پلاسٹک اور شیشے سے بنی ہوئی چوڑیاں عام دیکھنے کو ملتی ہیں جن کی دھاگے،ریشم،نگینوں،پتھروں اور بٹن وغیرہ سے تزئین کی جاتی ہے۔آج کل ہاتھ سے بنی ہوئی چوڑیاں بھی خواتین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔آپ بھی گھر پر اپنے لئے کڑے یا بریسلٹ بہت آسانی سے بنا سکتی ہیں۔ایک پلاسٹک کا کڑا یا موٹی چوڑی،مختلف چھوٹے سائز کے ربن،گلو،قینچی،چھوٹے بٹن جنہیں آپ ڈیزائننگ میں استعمال کرنا چاہیں۔اس سادہ چوڑی پر باریک ربن کو نہایت نفاست سے گلو کے ساتھ لگا کر لپیٹیں۔پوری چوڑی کو اس ربن سے کور کر لیں اور خشک ہونے کیلئے رکھ دیں جب ربن خشک ہو جائے تب فیبرک گلو کی مدد سے بٹن یا نگینے اس پر چپکا دیں پھر اسے سوکھنے کیلئے رکھ دیں جب مکمل سوکھ جائے تو آپ انہیں پہن سکتی ہیں۔یاد رکھیں!کانچ کی چوڑیاں کبھی آؤٹ آف فیشن نہیں ہوتیں۔ہر تہوار پر دوسری چوڑیوں کے ساتھ کانچ کی چوڑیوں کی اپنی الگ اہمیت ہوتی ہے۔آج کل چوڑیاں سیپیوں سے بھی بنائی جاتی ہیں۔اس کے علاوہ کاپر اور برانز سے بھی تیار کی جاتی ہیں۔زیادہ تر کانچ کی چوڑیوں پر ڈیزائن بنانے کیلئے ہاتھ سے نہایت باریک پینٹنگ کی جاتی ہے یا پھر شیشے کے نہایت چھوٹے چھوٹے ٹکڑے لگائے جاتے ہیں۔ان سب کے علاوہ ربڑ کی چوڑیاں بھی فیشن کا حصہ ہیں۔