چین میں کورونا مریضوں کے علاج کے لیے حیدرآباد کی ادویات

   

رول اُلٹا ہوگیا
چین میں کورونا مریضوں کے علاج کے لیے حیدرآباد کی ادویات
حیدرآباد ۔ 12 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : حال تک ہندوستانی مارکٹ گارمنٹس سے کھلونوں ، پتنگوں اور ہولی کے رنگوں تک کے لیے بھی چین کو دیکھا کرتی تھی لیکن اس ملک میں کورونا وائرس کے پھوٹ پڑنے کے بعد چین اب ہندوستان بالخصوص حیدرآباد کی طرف دیکھ رہا ہے ۔ اس نے یہاں کی فارما انڈسٹری سے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے اینٹی ۔ وائرل ڈرگس کی سربراہی کے لیے مدد طلب کی ہے۔ فی الوقت کورونا وائرس کے علاج کے لیے کوئی مخصوص وئیکسن یا دوا نہیں ہے ۔ مثبت ٹسٹ کے لوگوں کا متعلقہ صحت کے مسئلہ کے لحاظ سے علاج کیا جاتا ہے جس سے وہ اس وقت متاثر رہتے ہیں جیسے تیز بخار ، یا شدید سردی ، کھانسی ، گلے میں خراش یا سانس لینے میں تکلیف ۔ پازیٹیو کیسیس ایک لاکھ سے متجاوز ہوجانے کے سبب اور دیگر کئی لوگوں کے ٹسٹ منفی تو ہیں لیکن وہ سوائن فلو یا دیگر کوئی تنفس کے مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ ادویات کی بہت زیادہ طلب ہے ۔ چونکہ حیدرآباد کا انڈیا فارما میاپ میں بڑا مقام ہے اس لیے چین نے ایک ایس او ایس روانہ کرتے ہوئے اس وائرس سے متعلق مختلف بیماریوں کے لیے ٹیبلیٹس حاصل کرنے اس کے ارادہ کا اظہار کیا ہے ۔ بعض فارما کمپنیاں پڑوسی ملک کی مدد کرنے کے لیے آگے آئی ہیں ۔ وئیکسن یا ادویات سربراہ کرنے کی خواہاں کمپنیاں ادویات کو برآمد کرنے کی اجازت کے لیے ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن سے رجوع ہوئی ہیں اور انہیں اس کی اجازت دی گئی ہے ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہندوستانی فارما کمپنیز یہاں ادویات سازی کے لیے خام میٹرئیل کو بلک میں درآمد کرتی ہیں لیکن بحران کے اس وقت ہندوستانی فارما کمپنیز بالخصوص حیدرآباد کی کمپنیاں بحران سے دوچار چین میں راحت پہنچانے کے اقدامات کررہی ہیں ۔۔