چین کا رویہ میں ائی تبدیلی۔ یواین ایس سی نے پلواماں دہشت گرد حملے کی مذمت کی ‘ جیش کا نام لیا۔

,

   

مذکورہ بیان واضح ہوگیا کیونکہ چین نے جے ای ایم سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں’’ بین الاقوامی دہشت گرد ‘‘قراردینے کی درخواست کو روک دیاتھا

سکیورٹی کونسل نے اپیل کی ہے کہ پلواماں حملے کے گنہگاروں کوسزا دلانے کے لئے تمام ملک بھارت کے ساتھ تعاون کریں۔

نئی دہلی۔واضح اشارے کے ساتھ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل( یو این ایس سی ) کے پلواماں دہشت گرد حملے کی ’’ سخت الفاظوں میں مذمت‘‘ اور پاکستان نژاد جیش محمد کی’’ بزدلانہ خود کش حملے‘‘ کے لئے ذمہ دار ٹہرائے گئے بیان پر چین نے اپنے دستخط کی۔

مذکورہ بیان واضح ہوگیا کیونکہ چین نے اکیلے جے ای ایم سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں’’ بین الاقوامی دہشت گرد ‘‘قراردینے کی درخواست کو روک دیاتھا ۔

کونسل کمیٹی نے پچھلے دس سالوں میں1267امتناعات پر مشتمل قراردادیں پیش کی ہیں۔ پچھلے دس سالوں میں کم سے تین مرتبہ2006‘2016‘2017میں پاکستان کی خواہش پر بیجنگ نے اس امتناعات پر روکنے کاکام کیا ہے۔

اس مرتبہ بھی چین نے روک لگانے کی کوشش کی لیکن اس کے ایک بھی داؤ کامیاب نہیں پایا اور مجبور ی میں اس نے جیش کے سربراہ مسعود اظہر کے خلاف بیان پر دستخط کی۔ اب پاکستان چاروں طرف سے گھر گیا ہے۔ پوری دنیا اسکے خلاف بول رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یواین ایس سی میں بیان کی اجرائی میں فرانس نے پہل کی اور اس کے ساتھ امریکہ ‘ یوکے ‘ روس او رچین بھی شامل ہوئے ۔

یواین ایس سی کے رات دیر گئے جاری کردہ بیان میں کہاگیا ہے کہ ’’ سکیورٹی کونسل کے اراکین نے 14فبروری 2019کو جموں کشمیر میں بدبختانہ اوربزدلانہ طریقے سے ہوئے خود کش حملے کی سخت الفاظوں میں مذمت کرتی ہے جس میں ہندوستان کے سی آر پی ایف دستے کے چالیس جوان شہید ہوگئے تھے اور اس حملے کی ذمہ داری جیش محمد نے لی تھی‘‘۔

بیان میں دہشت گردی کو عالمی سطح پر تمام ممالک کے لئے سب سے بڑاخطرہ بتایاگیاہے۔