ڈی سی ڈبلیو سربراہ سواتی مالیوال کو گھسیٹنے والے ملزم شخص کو ضمانت ملی گئی

,

   

ڈی سی ڈبیلو سربراہ نے الزام لگایاکہ رات میں جب وہ ایک معائنہ کررہے تھیں اس وقت ایک شرابی شخص نے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی ۔

نئی دہلی ۔ دہلی کمیشن برائے خواتین ( ڈی سی ڈبلیو) چیرپرسن سواتی مالیوال کو 19جنوری کے روز کل ہند میڈیکل سائنسیس( اے ائی ائی ایم ایس)کے باہر 10-15میٹر تک کار سے گھسیٹنے والے شخص ہریش چندرا کو دہلی ہائی کورٹ نے ہفتہ کے روز ضمانت دیدی ہے ‘ اس واقعہ کے بعد گاڑی کی کھڑکی میں مالیوال پھنس گئی تھیں ۔

ساکت کورٹ عمار ت میں مہیلا کورٹ میٹروپولٹین مجسٹریٹ سنگا مترا نے ایک جگہ مانا ہے کہ یہ ثابت نہیں ہوا ہے کہ آیاملزم گواہوں کو دھمکا اور شواہد کے ساتھ کھلواڑ کرسکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ’’ موجودہ کیس کے حالات او رحقائق کو تسلیم کرتے ہوئے میری سمجھ میں یہ آتا ہے کہ ملزم کو سلاخوں کے پیچھے رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے‘‘ ۔

بعض شرائط جیسے ملزم شکایت کنندہ اور ان کے فیملی ممبرس اور گواہوں سے رابطہ میں نہ ائے اور نہ انہیں دھمکائے اور شواہد کے ساتھ کسی قسم کی کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کرے ۔ تحقیقات میں تعاون کرنے کی ملزم کوہدایت کرتے ہوئے انہوں نے 50,000کے مچلکے اوراتنی ہی رقم کے شخصی مچکلے کا انتظام کرنے کی ملزم کو ہدایت دی ہے ۔

کوٹلہ مبارک پولیس اسٹیشن میں ائی پی سی کی دفعات 323‘341‘354‘اور 509کے تحت مقدمہ درج کرائے جانے کے بعد چندر کوگرفتارکرلیاگیاتھا ۔ چندرکے وکیل کا کہنا تھا کہ مالیوال نے جھوٹی طریقے سے اس کیس میں ان کے موکل کو پھنسایا ہے ‘ اورمزیدکہاکہ ان کے موکل گاڑی آگے لے کر چلے گئے تھا کیونکہ لوٹ مار کا انہیں ڈر تھا ۔

عدالت کواس بات کی جانکاری دی گئی ہے کہ پولیس نے اس معاملہ میں مزید تحویلی تفتیش کی ضرورت نہیں ہونے کا اعلان کیاہے ۔

ڈی سی ڈبیلو سربراہ نے الزام لگایاکہ رات میں جب وہ ایک معائنہ کررہے تھیں اس وقت ایک شرابی شخص نے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی ۔

سوشیل میڈیا پر واقعہ کا ویڈیو منظرعام میں آنے کے بعد متعدد بی جے پی لیڈران نے اس واقعہ کو مالیوال کی جانب سے رچا ہوا ڈرامہ قراردیا تاکہ دہلی کو بین الاقوامی سطح پر خواتین کے لئے غیرمحفوظ بتا کر بدنام کیاجاسکے ۔

انہوں نے یہ بھی دعوی کیاکہ چندر سنگم وہار علاقے میں عام آدمی پارٹی کامعروف لیڈر ہے ۔ اتفاق سے مالیوال کا تقرر بھی عام آدمی پارٹی نے کیاہے ۔ بی جے پی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پر شدید برہمی کے ساتھ مالیوال نے کہاکہ وہ جب تک زندہ رہیں گی اس وقت جدوجہد کرتی رہیں گی ۔

ٹوءٹر پر اس کا جواب دیتے ہوئے مالیوال نے کہاکہ ’’ جو میرے متعلقہ بے ہودہ جھوٹ کے ذریعہ مجھے ڈرانا چاہتے ہیں انہیں میں کہنا چاہتی کہ میں نے اپنے سر پر کفن باندھ کر اپنی چھوٹی زندگی میں بہت بڑے کام کئے ہیں ۔

مجھ پر کئی مرتبہ حملے ہوئے مگر میں نہیں روکی ۔ ہر ظلم کے ساتھ میرے اندر کی آگ اور طاقت وار ہوئی ہے ۔ کوئی بھی میری آواز دبا نہیں سکے گا ۔ جب تک میں زندہ ہوں تب تک لڑتی رہوں گی‘‘ ۔