کاماریڈی کے نئے ماسٹر پلان کی مخالفت، دیہی عوام کا نقصان ناقابل برداشت

   


کسانوں کے ساتھ احتجاج میں شریک رہنے کا تیقن، سابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر کا خطاب، بی جے پی کے الزامات بے بنیاد

کاماریڈی ۔ 27 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سابق ریاستی وزیر و سینئر کانگریس قائد محمد علی شبیر نے کاماریڈی کے نئے ماسٹر پلان کی مخالفت کرتے ہوئے کسانوں کے ساتھ احتجاج میں برابر شریک رہنے اور ان پر لگائے جانے والے بی جے پی قائدکے الزامات کو بے بنیاد و گمراہ کن قرار دیا ۔ کاماریڈی کے نئے ماسٹر پلان کے ذریعہ کاماریڈی کے موضع اڈلور ، ٹیکریال ، دیون پلی ، لنگا پور و دیگر گائوں کے کسانوں کے اراضیات متاثر ہورہے ہیں جس کی وجہ سے کسانوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج کو شروع کیا گیا ہے واضح رہے کہ بی جے پی قائد رمنا ریڈی نے ماسٹر پلان کی تیاری میں مقامی رکن اسمبلی گمپا گوردھن اور اپوزیشن قائد محمد علی شبیر کی ملی بھگت قرار دیتے ہوئے بڑے پیمانے پر الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے اراضیات کو فائدہ پہنچانے کا الزام عائد کیا تھا ۔ جس پر محمد علی شبیر نے دو دن قبل ان الزامات کو صحافت کے ذریعہ مسترد کیا تھا اور دیہی سطح پر کسانوں کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج میں شرکت کی اور کہا کہ نئے ماسٹر پلان کی تیاری میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے ماسٹر پلان سے ہونے والے نقصانات کی اطلاع پر محکمہ بلدیہ ، پرنسپل سکریٹری اروند کمار کو تحریری طور پر شکایت کرتے ہوئے ماسٹر پلان کو برخواست کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اس کی کاپیاں بھی کسانوں کے حوالے کی اور کسانوں سے مل کر احتجاج میں شرکت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مکمل طور پر ساتھ دینے کا اعلان کیا اور حیدرآباد کی طرز پر انڈسٹریل زون ، منوگوڑ کی جانب کیا گیا تھا اسی طرح کاماریڈی انڈسٹریل زون ڈیویژن کو کاماریڈی سے 20 کلو میٹر دور واقع حکومت کی اراضیات میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ماسٹر پلان کی برخواستگی کیلئے پارٹیوں سے بالا تر ہوکر کام کرنے کیلئے خواہش کرتے ہوئے پردیش کانگریس کے صدر ریونت ریڈی کو بھی یہاں لاکر تائید کروانے کا اعلان کیا اس کے باوجود بھی ماسٹر پلان کی عدم تبدیلی پر پرگتی بھون کا محاصرہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا اور اس تحریک کو سیاسی رنگ نہ دے اور کانگریس پارٹی اس بارے میں اپنا موقف واضح کرچکی ہے اور ماسٹر پلان سے کسانوں کا نقصان ہورہا ہے اور نہ ہی ان چار دیہاتوں میں میری کوئی اراضی ہے اور میری اراضی لنگا پور کے حدود میں ہے 13 ایکر کچھ گنٹہ ہے اس سے زیادہ میرے افراد خاندان یا کسی کے بھی نام پر ہونے کی صورت میں ثبوت پیش کریں ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کاماریڈی کے اطراف و اکناف واقع دیہاتوں کی عوام کو نقصان کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جارہا ہے اس موقع پر کسانوں نے شبیر علی کو واقف کراتے ہوئے بتایا کہ کاماریڈی کے اطراف و اقع دیہاتوں کو میونسپلٹی میں شامل کرنے کی وجہ سے ٹیکسس میں اضافہ ہوا ہے اور اب انڈسٹریل زون ڈیویژن کے نام پر نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس موقع پر ضلع کانگریس صدر کے سرینواس رائو ، ٹائون کانگریس صدر راجو ، احمد اللہ خان کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے ۔